پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف ( پی ٹی آئی)کے بانی عمران خان نے وزیرِ اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے کہا ہے کہ کسی بھی صورت صوبے میں ایک اور فوجی آپریشن کی اجازت نہ دی جائے۔
اتوار کی شب سابق وزیرِ اعظم کے ایکس اکاؤنٹ سے جاری پیغام میں عمران خان کا کہنا تھا کہ میرا علی امین گنڈاپور کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ کسی بھی صورت قبائلی علاقوں سمیت خیبر پختونخوا میں ایک اور فوجی آپریشن کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب بھی فوج اور عوام آمنے سامنے آتے ہیں تو اس میں فوج کا بطور ادارہ سب سے زیادہ نقصان ہوتا ہے۔
’فوجی آپریشن کسی بھی مسئلے کا حل نہیں۔ مسائل کو مقامی روایات کے مطابق بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔‘
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہونے چاہییں اور تمام معاملات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے۔
حال ہی میں الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے رکنِ اسمبلیوں کو نااہل قرار دیے جانے کے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے ہمارے ممبرانِ اسمبلی کی ہائی کورٹس میں اپیلوں کی سماعت کا انتظار کیے بغیر ہی انھیں نااہل کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ان خالی ہونے والی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے کوئی بھی امیدوار نامزد نہیں کرے گی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے منگل کے روز سے اعلان کردہ احتجاجی مہم کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ تحریک اس وقت نہیں رکے گی جب تک جمہوریت اپنی حقیقی صورت میں بحال نہ ہو جائے۔
Share this content:

