سیاحتی پالیسی کی آڑ میں گلگت بلتستان ، جموں کشمیر اور خیبرپختونخوا میں زمینوں پر قبضوں کا آغاز

اسلام آباد ( کاشگل نیوز)

گرین ٹورازم کمپنی، جو ایک طاقتور ریاستی ادارے کی ملکیت ہے، ملکی سیاحتی پالیسی کی آڑ میں گلگت بلتستان، آزادکشمیر اور خیبرپختونخوا کے پرائم لوکیشنز پر پہلے سے قائم ہوٹلز، موٹلز اور قیمتی زمینوں پر قبضہ کی کوششوں میں مصروف نظر آتی ہے۔

یہ طرز عمل نہ صرف مقامی معیشت، ثقافت اور ماحولیاتی توازن کیلئے خطرہ ہے بلکہ مقامی اداروں اور کمیونٹیز کے حقوق پر بھی ایک حملہ ہے۔

سیاحت کو فروغ دینا ہے تو غیر ملکی اور ملکی سرمایہ کاروں کو مقامی اداروں اور کمیونٹیز کے ساتھ شراکت داری میں ترقیاتی منصوبے لانے چاہئیں نہ کہ کسی مخصوص طاقتور کمپنی کی برانڈنگ اور زمین ہتھیانے کی راہ ہموار کی جائے۔

یاسر الیاس جیسے مشیرانِ وزیراعظم کو وزیراعظم شہباز شریف کو مشورے دیتے وقت یہ نکتہ ضرور مدنظر رکھنا چاہیے کہ عوامی ردعمل صرف "سیاحت” کے نام پر ہر عمل کو قبول نہیں کرتا۔

گرین ٹورازم اگر کاروبار ہے تو ریاستی سرپرستی کی بجائے مسابقتی ماحول میں خود کو منوائے ورنہ مارکیٹنگ کا بوجھ کوئی اٹھانے کو تیار نہیں۔

Share this content: