جموں کشمیرمیں قدیمی جنگل ، مافیا کے حوالے کرنے کی ریاستی تیاریاں مکمل

باغ ( کاشگل ایکسکلوزئیو )

پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر میں جنگل ایک بار پھر تباہی کی زد میں؟ محکمہ جنگلات اور بااثر سیاسی شخصیات کی مبینہ ملی بھگت سے قدیمی جنگل مافیا کے حوالے کرنے کی تیاریاں مکمل ہوگئی ہیں۔

جنگل کے کمپارٹمنٹ نمبر 13 اور 14 اور اس کے گرد و نواح سمیت جموں کشمیر بھر میں موجود جنگلات میں عوامی مخالفت کے باوجود دوبارہ فرمز لگانے کی تیاریاں عروج پہ ہیں جنگلات کا بے دریغ کٹاو حکمرانوں کی ملی بھکت سےعلاقے کی خوبصورتی کو بری طرح متاثر رہا ہے لیکن محکمہ جنگلات اور بااثر سیاسی شخصیات کی پشت پناہی سے من پسند افراد کو فرضی اشتہارات اور جعلی ٹینڈرز کے ذریعے ٹھیکے دینے کا منصوبہ تیار ہو رہا ہے۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ہمیں معمولی گھریلو ضرورت کے لیے بھی ہمارے اپنے جنگلوں میں لکڑی کی اجازت نہیں ملتی، جبکہ ٹمبر مافیا کو "فرم” کے بہانے سرسبز جنگل تباہ کرنے کی کُھلی اجازت دی جا رہی ہے۔ یہ صرف لکڑی کی لوٹ مار نہیں، بلکہ نسلوں کے مستقبل پر ڈاکہ ہے۔ اگر جنگل بچانا ہے تو محکمہ جنگلات کو مقامی سطح پر فوری ڈپو قائم کرنا ہوگا تاکہ مقامی افراد کو قانونی طریقے سے سہولت ملے۔

عوامی حلقوں نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ اسی جنگل میں موجود سرسبز درختوں کو ن لیگ کے دورِ حکومت میں بھی محکمانہ مِلی بھگت سے تباہ کیا گیا اور اب ایک بار پھر وہی کھیل دہرایا جا رہا ہے۔

عوامِ علاقہ کا کہنا ہے کہ فوری طور پر فرم لگانے کا منصوبہ منسوخ کیا جائے – محکمہ جنگلات میں شفاف تحقیقات کی جائیں ۔مقامی کمیونٹی کو شامل کیے بغیر کوئی قدم نہ اٹھایا گیا تو نتائج سنگین ہو سکتے ہیں ۔

قدیمی جنگل بچانے کے لیے عوام علاقہ نے اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے جنگلات کو بچانے کے لیے ذمہ داران فوری شفاف انکوائری کروائیں بصورت دیگر عوامِ علاقہ کوئی بھی سخت اقدام اٹھا سکتے ہیں۔

Share this content: