قید کتابیں ۔۔۔ عہدِ قدیم کے کل سے ریاست جموں کشمیر کے آج تک

تحریر: رضوان اشرف

قدیم عہد سے کتابوں پر پابندیاں ، انہیں جلانے یا تلف کرنے کی واقعات انسانی تاریخ میں سنسر شپ ، سیاسی طاقت، مذہبی کنٹرول ، فکری و قومی آزادی کے درمیان کشمکش کی عکاسی کرتے ہیں۔ کتاب بندوق سے زیادہ طاقتور ہے چونکہ یہ نہ صرف بندوق بنانا سکھاتی ہے بلکہ اسے چلانے کا طریقہ بھی سکھاتی ہے۔ عوامی شعور حکمران طبقات کے لیے بندوق نہیں بلکہ ایٹم بم سے بھی زیادہ خطرناک چیز ہے۔ کتابیں چونکہ انسان کو سوچنا سکھاتی ہیں ، انسانی ذہن میں نئے سوالات پیدا کرتی ہیں اور موجود سوالات کا جواب تلاش کرنے کے لیے بیقرار کرتی ہیں۔ کتابیں شعور بانٹتی ہیں اس لیے حکمران طبقات ازل سے کتابوں کے دشمن رہے ہیں یہ الگ بات ہے کہ حکمرانوں کی جانب سے کتابوں کو قید کرنے سے شعور ہمیشہ مزید بڑھا ہے۔ اب تک کی معلوم تاریخ ہمیں یہ بتا رہی ہے کہ حکمرانوں نے عوامی شعور کو ہمیشہ اپنی خواہش کے مطابق رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ معلوم تاریخ میں پہلی مرتبہ سن 48 قبل مسیح میں اسکندریہ کی لائبریری جو اُس وقت دنیا کی سب سے بڑی جامع اور علمی لائبریری تھی ، اُسے جولیس سیزر کے حملے کے دوران آگ لگا دی گی اور جولیس سیزر اور دیگر حکمرانوں نے یہ سمجھا کہ شعور مٹا دیا گیا ہے مگر وہ غلط تھے، بالکل غلط تھے۔
پھر تاریخ ہمیں یہ بھی بتاتی ہے کہ چین کے پہلے شہنشاہ "چن شی ہوآنگ ” نے 213 قبل مسیح میں کنفیوشس ازم کے خیالات کو دبانے کے لیے نہ صرف ہزاروں کتابیں جلا دیں بلکہ 460 مصنفوں کو زندہ دفن کر دیا۔ لیکن کتابوں اور مصنفوں کے ساتھ شعور نہیں دفن ہو سکا۔ کتابیں جلانے، دریا بُرد کرنے یا مصنفین کو سزائیں دینے کی بہت لمبی تاریخ ہے۔ آج کی جمہوریت کا دادا ابا برطانیہ جہاں کتاب لکھنے پر سزائے موت تھی اور ایک بیس سالہ طالبعلم تھامس کو 8 جنوری 1697 کو کتاب لکھنے کے جُرم میں آخری موت کی سزا دی گی مگر نہ سوالات ختم ہوئے نہ شعور کو آگ لگی نہ تاریخ مٹی میں دفنائ جا سکی۔ اُس کے بعد سے آج تک ہر ریاست اپنے خیالات، نظریات، مفادات و خواہشات کے مطابق کتابوں پر پابندیاں عائد کرتی رہی اور اب یہ حال ہے کہ مقامی ریاستوں سے لیکر پوری دنیا میں مقامی حکمران اور عالمی سامراج عرصے سے اپنا آرڈر نافذ کرتے ہیں اور یہ طے کرتے ہیں کہ عوام کو کونسی کتابیں پڑھنے کو دی جائیں کونسی کتابیں قید کی جائیں ، لوگوں کو ٹیلی وژن پہ کس قسم کے پروگرامات دکھائے جائیں ۔۔۔۔
مختصرا ، یہ سب معلوم تاریخ سے اب تک ہر دور میں ہوتا آیا ہے لیکن شعور پابند ہونے کی بجائے مزید بڑھ رہا ہے اور پہلے سے زیادہ جرآت مندی اور سلیقے سے تاریخی، سماجی ، سائنسی و دیگر مباحث سب کے سامنے رکھ رہا ہے۔ ہندوستان اور پاکستان بھی عرصے سے ریاست جموں کشمیر کے عوام کو شعور سے بیگانہ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور اس مقصد کے لیے دونوں ممالک نے نہ صرف نسل در نسل مقامی کاسہ لیس تیار کیے ہیں بلکہ انہیں مراعات دے کر صرف عوام کو گمراہ کرنا انکی زندگی کا مقصد بنایا ہے لیکن آج یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ ریاست جموں کشمیر کا قومی سوال پوری طاقت کے ساتھ پوری دنیا کے سامنے کھڑا ہے۔ پاکستان اور ہندوستان نے ہر اُس سوال کو ہر اُس کرن کو دفن کرنے کی کوشش کی ہے جو سوال ریاست جموں کشمیر کی تاریخ عیاں کرے، جو کرن ریاست جموں کشمیر کے قومی سوال کو روشن کرے اور مزاحمت کا راستہ سجائے۔ لیکن ان سارے ہتھکنڈوں کے باوجود ریاست جموں کشمیر کے عوام آج نہ صرف قومی سوال پہ ماضی سے زیادہ کلئیر ہیں بلکہ مذہب ، حفاظت، بھائ چارے و دیگر لباسوں میں لپٹے کاسہ لیسوں اور ایجنٹوں کو بھی بخوبی پہچان چکے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب ریاست جموں کشمیر کے عوام اپنے شعور کی طاقت سے خود کو قومی آزادی کی ابتدائ منزل پر پایین گے اور ایک انصاف پر مبنی سماج کی بنیادیں پڑیں گی۔ پاکستان اور ہندوستان کی جانب سے ریاست جموں کشمیر کی تاریخی، مزاحمتی اور تنقیدی کتب پر پابندیاں عائد کرنا ایک شرمناک کھیل ہے لیکن یاد رہے کہ یہ کھیل بہت پرانا اور لاحاصل محنت ہے ایسے ہتھکنڈوں سے شعور کو دبانا ممکن نہیں
درجہِ ذیل وہ کتابیں ہیں جنہیں بھارتی حکومت نے حال ہی میں قید کیا ہے اور ان کتب کو رکھنا یا خرید و فروخت کرنا قابل سزا جرم قرار دیا گیا ہے ۔
Azadi – Arundhati Roy

  1. The Kashmir Dispute 1947–2012 – A. G. Noorani
  2. Kashmir at the Crossroads – Sumantra Bose
  3. Contested Lands: Israel–Palestine, Kashmir, Bosnia, Cyprus and Sri Lanka – Sumantra Bose
  4. Kashmir in Conflict: India, Pakistan and the Unending War – Victoria Schofield
  5. Independent Kashmir – Christopher Snedden
  6. Do You Remember Kunan Poshpora? – Essar Batool et al.
  7. Freedom in Captivity (Negotiations of Belonging along the Kashmiri Frontier) – Radhika Gupta
  8. A Dismantled State: The Untold Story of Kashmir after Article 370 – Anuradha Bhasin
  9. Human Rights Violations in Kashmir – Piotr Balcerowicz & Agnieszka Kuszewska
  10. Kashmiris’ Fight for Freedom – Mohd Yosuf Saraf
  11. Colonizing Kashmir: State-Building Under Indian Occupation – Hafsa Kanjwal
  12. Kashmir Politics and Plebiscite – Dr. Abdul Gockhami Jabbar
  13. Mujahid ki Azaan – (editor: Imaam Hasan‑Al Bana / Maulana Moudadi)
  14. Al‑Jihadul fil Islam – Maulana Moudadi
  15. Resisting Occupation in Kashmir – Haley Duschinski
  16. Between Democracy and Nation (Gender and Militarization in Kashmir) – Seema Kazi
  17. Resisting Disappearance – Ather Zia
  18. Confronting Terrorism – Edited by Stephen P. Cohen & Maroof Raza
  19. Kashmir (The Case for Freedom) – Tariq Ali et al.
  20. USA and Kashmir – Dr. Shamshad Shan
  21. Law & Conflict Resolution in Kashmir – Piotr Balcerowicz & Agnieszka Kuszewska
  22. Tarikh‑i‑Siyasat Kashmir – Dr. Afaq
  23. Kashmir & the Future of South Asia – Edited by Sugata Bose & Ayesha Jalal
  24. Kashmir at the Cross Roads (possibly a variant title duplication) – Sumantra Bose

اسی طرح پاکستان اور پاکستانی زیر انتظام کشمیر کی حکومت نے بھی درج ذیل کتابوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

  1. Jammu Kashmir Book of Knowledge— Mohammad Saeed Asad
  2. Wounded Memory – Mohammad Saee Asad
  3. Kashmiriyat– Mohammad Saeed Asad
  4. Knowledge of Jammu and Kashmir – Question‑Answers – Mohammad Saeed Asad
  5. Guide Map of Poonch Division – Mohammad Saeed Asad
  6. Map of Jammu and Kashmir State – Mohammad Saeed Asad
  7. Kashmir and Partition of India – Dr. Shabir Choudhry
  8. Masla Kashmir – Talkh Haqaiq – Dr. Shabir Choudhry
  9. Srinagar Jail Se Farar Ki Kahani (The Story of Escape from Srinagar Jail) – Mohammad Maqbool Bhat
  10. Main Kon Hoon? (Who Am I?) – Mohammad Maqbool Bhat
  11. Kashmir Salateen Ke Ehad Mein – Mohibullah Hassan
  12. Maqbool Butt – The Life and Struggle – Shams Rehman
  13. Masla Jammu wa Kashmir – Prof. Mohammad Arif Khan
  14. Kashmir Tareekh Ke Aaina Mein – Prof. Mohammad Arif Khan
  15. Mirpur Par Jab Qayamat Toot Pari – Bal K. Gupta
  16. Aatish e chinar – Shaikh Muhammad Abdullah
  17. Kashmir in conflict – victor king
  18. Mission Kashmir (script) – Vijay Devkr
  19. Blood and belonging – Zia ud deen Sardar
  20. Truth about 1947 in Kashmir – MS Ali
  21. The broken paradise – Faiza Yasmeen
  22. The other side of Kashmir – Nusrat Zahra
  23. Haunted Kashmir
  24. Kashmir through the lens of history – Basharat Mir
  25. Kashmir, A disputed legacy – Ali Nazuki
  26. Jihad and the Kashmir problem – M Yousaf Siraj

لیکن یہ بات طے ہے کہ ریاست کی تاریخ اور حقائق پر قدغن لگانے سے نہ تو تاریخی سچ چھپائے جا سکتے ہیں اور نہ ہی حقائق۔ اتنا ضرور ہے کہ پابندیوں کی وجہ سے کچھ وقت کو تاریخ پر گرد ضرور پڑ جاتی ہے مگر سچ ہمیشہ ظلمت کے اندھیروں کو چیرتا ہوا دنیا کو روشنی دکھاتا ہے۔ جس طرح ماضی کے حکمران کتابوں کو دفن کر کے سچ نہ مٹا سکے اسی طرح آج اور آنیوالے وقت میں بھی سچ کو دبایا نہیں جا سکتا۔ وقت کی ضرورت ہے کہ دونوں پڑوسی ممالک ریاست جموں کشمیر کے قومی حق کو تسلیم کرتے ہوئے اسکی قومی آزادی کا احترام کریں اور ریاست جموں کشمیر کو ایک جنگ و ظلم کا میدان بنانے کی بجائے دونوں ممالک کے درمیان محبت اور ترقی کا پُل بنائیں جس سے آنے والی نسلیں کشت و خون و محرومیوں کی بجائے ایک انسانی زندگی جینے کا موقع حاصل کر سکیں۔

Share this content: