مظفرآباد ( کاشگل نیوز)
پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں کشمیرمیں ایک اور لڑکی کی موت کا معاملہ معمہ بن گئی ہے۔
واضع رہے کہ پہلے سے ایک شادی شدہ لڑکی کو غیرت کے نام پر قتل کرکے اس کی لاش کو خفیہ طریقے سے دفنانے کا کیس چلا رہا ہے۔
گذشتہ روزپیر چناسی حادثہ ذرائع کا دعوی ہے کہ پولیس کے ہراساں کرنے پر لڑکی نے چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی ۔
گذشتہ روزپیرچناسی روڈ پر ایک نوجوان لڑکی جان کی بازی ہار گئی۔
کہا جارہا ہے کہ ایک لڑکا لڑکی کو نیلم جہلم پاور پروجیکٹ پہ تعینات پولیس اہلکار نے روکا اور پوچھ تاچھ کی۔
اس دوران پولیس نے لڑکے کو ذدو کوب کیا جس سے لڑکی نے ڈر کے مارے گہری گھائی میں چھلانگ لگا دی تاہم مقامی ذرائع اور سوشل میڈیا پر اس واقعے سے متعلق مختلف نوعیت کی اطلاعات گردش کر رہی ہیں۔
اس صورتحال میں حقائق کی مکمل تصدیق اور تفتیش کا عمل جاری ہے ۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ان پولیس والوں نے اپنا ایک الگ ایریا بنایا ہوا ہے جہاں صرف انکا قانون چلتا ہے ۔لڑکی کی موت یقیناً پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے کی وجہ سے ہوئی ہو گی۔
عوامی حلقوں کا دعویٰ ہے کہ مذکورہ پولیس اہلکاروں کی متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں یہ کسی بھی جگہ پر کسی کو بھی روک کر جو جی چاہے چیک کر سکتے ہیں ۔
ان کا کہنا ہے کہ انکے پاس مکمل اختیار ہے مجسٹریٹ بن کر موقع پر ہی سزا سیٹ کرتے اور پھر بندہ دیکھ کر قیمت کاڈیمانڈ کرتے ہیں۔
عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا کہ لڑکی کی موت کا شفاف تحقیقات ہونا ضروری ہے ۔
Share this content:


