گلگت بلتستان میں سیلاب سے واٹر چینلز،زرعی اراضیات، مکانات و راستے تباہ ہوگئے، عوامی ایکشن کمیٹی

عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دنیور سمیت گلگت بلتستان کے متعدد علاقوں میں سیلاب سے واٹر چینلز،غریب کسانوں کی اراضیات، مکانات اور راستے تباہ ھو گئے ہیں مگر پچھلے ایک ماہ سے جی بی کی بھاری بھر کم افسر شاہی، ڈیزاسٹر منیجمنٹ ،ورکس ڈیپارٹمنٹ ، واسا اور 10 اضلاع کی شاہی انتظامیہ کا کہیں وجود نظر نہیں آتا۔

انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندگی کا دعویٰ کرنے والے نام نہاد نمائندے بھی منظر سے غائب ہیں جی بی افسر شاہی کے عین ناک کے نیچھے واقع دنیور جیسی گنجان آبادی والے گاؤں میں پچھلے ایک ماہ سے دنیور نالہ میں سیلاب نے پینے کی پانی اور آبپاشی کی واٹر چینلز تباہ کر دیئے ہیں دنیور کے عوام بوند بوند پانی کے لئے ترس رہے ہیں اربوں مالیت کی کھڑی فصلیں اور درخت سوکھ گئے ہیں کئے مکان غرق ھو گئے ہیں مگر حکومت نام کی کوئی چیز کہیں نظر نہیں آ رہی ھے ایسے میں دنیور کے سینکڑوں نوجوان رضاکارانہ طور پہ دنیور نالہ میں بے سر و سامانی کے عالم میں اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر پانی کی بحالی کے لئے دن رات سخت محنت مشقت کر رہے ہیں ان سنگین حالات میں کل دنیور نالہ کے اندر کام کرنے والے رضاکاروں کے اوپر مٹی کا ملبہ گرنے سے ابتک کی اطلاعات کے مطابق آٹھ رضاکار جان بحق ھو گئے ہیں اور متعدد رضاکار شدید زخمی ھو چکے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ان تمام انسانی جانوں کی موت کے زمہ دار بلاشبہ جی بی حکومت اور انتظامیہ ھے اس لئے مقامی پولیس اس مجرمانہ غفلت ، لاپرواہی، بد انتظامی ، نااہلی اور اپنے فرائض ادا کرنے میں مکمل ناکامی اور ترقیاتی رقومات دنیور نالہ میں واٹر چینلز اور پینے کی پانے کی فوری بحالی پہ خرچ کرنے اور مطلوبہ مشینری دنیور نالہ پہنچانے کی بجائے خاموش تماشائی بنے رہے اور ترقیاتی رقومات اور بلدیاتی رقومات اپنی عیاشیوں پہ خرچ کرتے رہے ان سنگین جرائم کے ارتکاب کرنے پہ مقامی پولیس فوری طور پہ حکومتی اور انتظامی زمہ دار افسران چیف منسٹر ، گورنر، چیف سیکریٹری، سیکریٹری ورکس، سیکریٹری بلدیات ڈائریکٹر ڈیزاسٹر منیجمنٹ اور ڈپٹی کمشنر گلگت اور اے سی دنیور کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے انہیں فوری گرفتار کیا جائے ۔

ان کا کہنا تھا کہ آج دنیور بلکہ پورے جی بی کے عوام سراپا احتجاج ہیں کہ عوام کی جان مال اور عزتوں کی حفاظت کرنے اور عوام کو بنیادی ضروریات زندگی فراہم کرنے کے نام پہ جی بی کا سالانہ ڈیڑھ کھرب کا بجٹ غبن کرنے والے حکمران کہاں مر گئے ہیں؟ جی بی عوامی ایکشن کمیٹی مطالبہ کرتی ھے کہ حکومتی اعلی عہدیداران کی گرفتاری اور انہیں قرار واقعی سزا دینے کے ساتھ ان شہید ھونے والے معصوم رضاکار نوجوانوں کے وارثان کو فی کس پانچ پانچ کروڑ روپے زخمیوں کو فی کس ایک ایک کروڑ روپے معاوضہ ان زمہ دار حکومتی عہدیداران اور انتظامی افسران سے لیکر ادا کیا جائے۔

Share this content: