باغ: ہسپتال میں بروقت طبی امداد نہ ملنے پر ایک شخص ہلاک ، لواحقین سراپا احتجاج

باغ (کاشگل نیوز)

پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں کشمیر کے علاقے باغ کے ہسپتال میں بروقت طبی امداد نہ ملنے پر اعظم خان نامی ایک شخص ہلاک ہوگیا۔

واقعہ گزشتہ رات باغ ڈسٹرکٹ ہسپتال میں پیش آیاجہاں ڈاکٹروں کی عدم موجودگی اور غفلت کے باعث اعظم خان انتقال کر گئے۔ متوفی سردار اعظم خان صاحب کو رات 2 بجے پیٹ میں شدید درد اور موشن کی تکلیف کے باعث ہسپتال لایا گیا تھا، لیکن بروقت اور مناسب طبی امداد نہ مل سکی۔

اہل خانہ کے مطابق، سردار اعظم خان کو رات 5 بجے کے قریب ان کے بھائی سردار لطیف خان، سردار شاہین چغتائی اور دیگر رشتہ دار ہسپتال لے کر پہنچے۔ ابتدا میں ایکس رے کرائے گئے اور رپورٹ کا انتظار کرنے کو کہا گیا۔ اسی دوران، اعظم خان کی حالت بگڑنا شروع ہو گئی اور انہیں حاجت کے بعد واش روم میں شدید تکلیف ہوئی۔ انہیں فوری طور پر ایمرجنسی سے میڈیکل وارڈ منتقل کیا گیا، جہاں عملے نے دو انجکشن لگائے۔

اہل خانہ نے بتایا کہ ہسپتال کا عملہ تو معاونت کر رہا تھا، لیکن کوئی ڈاکٹر موجود نہیں تھا جس کی وجہ سے قیمتی وقت ضائع ہو گیا۔ ڈاکٹروں کے طویل انتظار کے بعد، سہ پہر 3 بجے کے قریب سردار اعظم خان صاحب کی وفات ہو گئی۔

ان کے قریبی رشتہ داروں نے اس واقعے پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے باغ کے تینوں وزراء، بالخصوص میر اکبر خان اور سردار ضیاء قمر کو اس صورت حال کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ وزراء کے دورِ حکومت میں بھی ہسپتال کی حالت بہتر نہ ہو سکی اور نہ ہی قابل ڈاکٹروں کا انتظام کیا گیا۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے اس واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ آئندہ ایسے واقعات سے بچا جا سکے

اور شہریوں کو بہتر صحت کی سہولیات میسر آ سکیں۔

اس سلسلے میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے آج ہمارے بڑوں نے انتظامیہ ہسپتال سے بات چیت کر کے موخر کر دیا اور اگلی تاریخ 15 اگست رکھی گئی۔

Share this content: