بغاوت کے جھوٹے مقدمے میں مقامی تاجر سردار خلدون گرفتار

راولاکوٹ ( کاشگل نیوز)

پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں کشمیر میں پولیس اہلکاروں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی مذمت کرنے کی پاداش پولیس نے مقامی تاجر سردار خلدون کے خلاف من گھڑت و جھوٹے بغاوت کا مقدمہ درج کر کے اسے گرفتار کر لیا۔

منگل کے روز سول کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکاروں نے دکان سے سردار خلدون کو ایک پرائیویٹ گاڑی میں اٹھایا۔ بہت تلاش بسیار کے بعد ان کے خاندان کے لوگوں کو معلوم ہوا کہ انہیں لے جانے والے پولیس اہلکار تھے۔ تھانے میں جانے پر انہیں معلوم ہوا کہ سردار خلدون کے خلاف پولیس سپاہیوں کو بغاوت پر اکسانے اور سوشل میڈیا پر جھوٹی معلومات پھیلانے کے الزام میں ایف آئی آر درج ہے۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق سردار خلدون نے سوشل میڈیا پر پوسٹ شیئر کی کہ ’پولیس کا حق مانگنا جرم بن گیا‘۔ متن کے مطابق بے بنیاد اور من گھڑت کہانی لکھ کر ملزم نے ایک ادارے کے ماتحتوں اور سینئر ذمہ داروں کے مابین انتشار اور بغاوت پھیلانے کی کوشش کی۔

سردار خلدون کے خلاف ناقابل ضمانت دفعات عائد کی گئی ہیں، تاکہ انہیں ضمانت حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑے۔

یہاں یہ یاد رہے کہ پولیس سپاہی اور بالخصوص خواتین پولیس سپاہیوں کے اہل خانہ صحافیوں اور سوشل میڈیا پر سرگرم لوگوں سمیت ایکشن کمیٹیوں اور سیاسی جماعتوں کے کارکنوں سے آف دی ریکارڈ اپیلیں کر رہے ہیں کہ ان کا ساتھ دیا جائے، تاکہ ان کے خلاف انتقامی کارروائیاں نہ ہوں۔ خواتین اہلکاروں کے ورثاء مختلف لوگوں کو یہ بتا رہے ہیں کہ ان کی رشتہ دار خواتین سپاہیوں کو دور دراز تبادلہ کر کے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس لیے اس معاملے کو سوشل میڈیا پر اجاگر کیا جائے تاکہ ان کے خلاف یہ انتقامی کارروائیاں رک سکیں۔

تاہم اب افسران کے احکامات پر وہی پولیس اہلکار بغاوت پر اکسانے کے الزامات کے تحت مقدمات درج کر کے سوشل میڈیا ایکٹوسٹوں کو اغواء کر کے گرفتار بھی کر رہے ہیں۔

سردار خلدون کے خلاف بے بنیاد ایف آئی آر فوری ختم کی جائے اور انہیں فوری رہا کیا جائے۔ محکمہ کے اندر مسائل کو حل کرنے کی بجائے شہریوں کو دبانے کی پالیسی ترک کی جائے۔ یہ جعلی مقدمات بنا کر لوگوں کو ہراساں کرنے سے مسائل حل ہونے کی بجائے مزید بڑھتے ہی جائیں گے۔

Share this content: