ہنزہ( نمائندہ کاشگل نیوز)
گلگت بلتستان میں ایک ماہ سے جاری دھرنے پر کریک ڈائون سے پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں شروع ہو گئیں ، حالات کشیدہ ہوگئے۔
سوست میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے بعد حالات انتہائی کشیدہ ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق پولیس اور ایف سی نے رات گئے تاجروں کے دھرنے پر اچانک دھاوا بول دیا۔
مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جس سے ماحول کشیدہ ہوگیا اور کئی تاجر زخمی ہوئے۔
واقعے کے بعد نگر کی مساجد سے مسلسل اعلانات کیے گئے جن میں عوام کو سڑکوں پر نکلنے کی اپیل کی گئی۔
اعلانات کے بعد نگر اور ہنزہ کے مختلف مقامات پر عوام نے احتجاج کرتے ہوئے شاہراہ قراقرم کو بلاک کردیا جس سے ٹریفک مکمل طور پر معطل ہوگئی۔
مظاہرین نے اعلان کیا ہے کہ جب تک گلگت بلتستان کے عوام کو آئینی حقوق نہیں دیے جاتے، تاجروں پر کسی قسم کا ٹیکس لاگو نہیں ہوسکتا۔
گرفتاریاں اور شیلنگ کے باوجود مظاہرین بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے اور ہنزہ و نگر کے ڈپٹی کمشنرز اور ایس ایس پیز کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
ذرائع کے مطابق درجنوں افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ احتجاج مزید پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ایک ماہ سے جاری دھرنے کے خلاف آخر کار حکومت نے کریک ڈاؤن کیا ہے جس سے ہنزہ اور نگر میں کشیدگی اپنی انتہا کو پہنچ گئی ہے۔
Share this content:


