راولاکوٹ (کاشگل نیوز خصوصی رپورٹ)
پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کے صدر مقام راولاکوٹ میں طلبہ اتحاد کی جانب سے لگایا گیا بھوک ہڑتالی کیمپ کئی روز سے جاری ہے۔
کیمپ کا آغاز اس وقت ہوا جب انتظامیہ کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے باوجود 13 اور 14 اگست کی شب گرفتار نوجوانوں کی مکمل رہائی عمل میں نہ آسکی۔
احتجاجی طلبہ کا کہنا ہے کہ جب تک تمام گرفتار نوجوانوں کی غیر مشروط رہائی اور ان کے خلاف درج مقدمات واپس نہیں لئے جاتے، بھوک ہڑتال کا سلسلہ جاری رہے گا۔ کیمپ میں شریک کئی طلبہ کی حالت بگڑنے پر انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا، جبکہ ریسکیو 1122 کی ٹیمیں موقع پر موجود رہیں۔
یکجہتی کی لہر
بھوک ہڑتالی کیمپ کے ساتھ عوامی اور سیاسی حمایت میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی، تاجر برادری اور مختلف سماجی تنظیموں کے رہنماؤں نے کیمپ کا دورہ کیا اور طلبہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ اسی دوران ہجیرہ، پلندری، کوٹلی اور ہولاڑ سمیت مختلف علاقوں میں ریلیاں نکالی گئیں جبکہ شٹر ڈاؤن کی اپیلیں بھی سامنے آئیں۔
مطالبات
احتجاجی طلبہ نے واضح کیا کہ ان کا بنیادی مطالبہ گرفتار نوجوانوں کی غیر مشروط رہائی، مقدمات کا خاتمہ اور گرفتار شدگان کو فوری قانونی و طبی سہولیات کی فراہمی ہے۔
اب تک کی پیش رفت
مقامی ذرائع کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے جزوی اقدامات کیے گئے اور 29 نوجوانوں کو رہا کر دیا گیا، تاہم دس سے زائد طلبہ تاحال حراست میں ہیں۔ احتجاجی قیادت کا کہنا ہے کہ یہ رہائیاں ناکافی ہیں اور جب تک تمام اسیران رہا نہیں ہوتے، کیمپ ختم نہیں کیا جائے گا۔
آئندہ کا لائحہ عمل
احتجاجی طلبہ اور عوامی ایکشن کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اگر 29 اگست تک گرفتار نوجوانوں کی رہائی عمل میں نہ آئی تو 30 اگست کو ضلع پونچھ مکمل طور پر بند رکھا جائے گا۔ اس سلسلے میں مختلف شہروں میں مشاورت اور تیاریاں جاری ہیں۔
عوامی ردِعمل
راولاکوٹ شہر میں احتجاجی کیمپ کے اردگرد عوام کی آمد و رفت میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یونیورسٹی کے طلبہ، سیاسی کارکنان اور عام شہری بڑی تعداد میں کیمپ پہنچ رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی کیمپ کی سرگرمیاں براہِ راست نشر کی جا رہی ہیں جس سے تحریک کو خطے بھر میں توجہ حاصل ہو رہی ہے۔
خلاصہ:
راولاکوٹ میں جاری بھوک ہڑتالی کیمپ طلبہ اور عوامی تحریک کی ایک اہم کڑی بن چکا ہے۔ جزوی رہائیوں کے باوجود مطالبات پوری طرح تسلیم نہ ہونے کے سبب صورتحال بدستور کشیدہ ہے۔ اگر آئندہ 24 گھنٹوں میں تمام گرفتار نوجوان رہا نہ ہوئے تو ضلع پونچھ مکمل بند کی کال دی جا چکی ہے۔
Share this content:


