راولاکوٹ (کاشگل نیوز)
پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ راولاکوٹ میں گرفتاریوں اور بھوک ہڑتالی کیمپ کے بعد آج عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
احتجاج کے ساتھ ہی پونچھ ڈویژن کے مختلف شہروں میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی جس سے تجارتی مراکز بند اور کاروبار زندگی معطل رہا۔
ریلی اور احتجاجی مظاہرہ
راولاکوٹ شہر کے مختلف علاقوں سے قافلے نعرے لگاتے ہوئے مرکزی جلوس کی شکل میں پریس کلب پہنچے جہاں ایک بڑا احتجاجی اجتماع منعقد ہوا۔ شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر "گرفتار ساتھیوں کو رہا کرو”، "مہنگائی نامنظور” اور "حق حکمرانی، حق ملکیت” جیسے نعرے درج تھے۔ مقررین نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پُرامن تحریک کو کچلنے کے لئے گرفتاریاں اور دباؤ ڈالا جا رہا ہے مگر عوامی اتحاد نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ جبر و تشدد سے آواز دبائی نہیں جا سکتی۔
پونچھ ڈویژن میں شٹر ڈاؤن ہڑتال
عوامی احتجاج کے ساتھ ہی پونچھ ڈویژن کے شہروں، جن میں راولاکوٹ، عباسپور، تتہ پانی، تھوراڑ، ہجیرہ اور شامل ہیں، مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ تمام چھوٹے بڑے بازار، دکانیں، کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند رہے۔ تاجروں اور دکانداروں نے احتجاجی تحریک کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے دکانیں بند رکھیں۔ سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے باعث روزمرہ زندگی بری طرح متاثر ہوئی اور پورا علاقہ بندش کے باعث ویران دکھائی دیا۔
مقررین کے خطابات
احتجاجی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں اور مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے کہا:
"حکمران عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے گرفتاریوں اور دھمکیوں پر اتر آئے ہیں۔”
"جب تک گرفتار کارکن رہا نہیں کیے جاتے اور عوامی مطالبات تسلیم نہیں ہوتے احتجاج مزید بڑھے گا۔”
"پونچھ ڈویژن کی مکمل ہڑتال حکومت کے لئے واضح پیغام ہے کہ اب عوام اپنے حقوق پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔”
حالات کشیدہ ہونے کا خدشہ
مظاہرے کے دوران شہر میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری تعینات رہی۔ تاہم احتجاج پرامن طور پر اختتام پذیر ہوا۔ سیاسی و عوامی حلقوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت نے فوری طور پر عوامی مطالبات پر غور نہ کیا اور گرفتار شدگان کو رہا نہ کیا تو آنے والے دنوں میں صورتحال مزید کشیدہ ہو سکتی ہے اور تحریک پورے آزاد کشمیر میں پھیل سکتی ہے۔
Share this content:


