جموں کشمیر: ایکشن کمیٹی کے عوامی تحریک کی تیاریوں میں عوام کی بھرپور شرکت

باغ ( کاشگل نیوز)

پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر باغ کی تحصیل بیرپانی جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی تحصیل بیرپانی کی طرف سے بیرپانی تحصیل میں ہنگامی اجلاس منعقد ہوا ۔

اجلاس میں خطے میں جاری عوامی حقوق کی تحریک کو منظم کرنے اور مستقبل کی حکمتِ عملی ترتیب دینے پر تفصیلی غور کیا گیا۔

اجلاس میں مختلف مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے ، کارکنان اور مقامی شہریوں نے شرکت کی اور متفقہ طور پر 29 ستمبر کو جاری کالز کے تحت بھرپور عوامی شرکت کو یقینی بنانے کا عزم کیا گیا۔

اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ تحریک کا مقصد کسی ایک شخصیت یا سیاسی موقف کا دفاع نہیں بلکہ وہ طبقہ ہے جس نے عوام کے بنیادی حقوق سلب کیے ہیں، اس کے خلاف منظم اور پرامن جدوجہد کو جاری رکھنا ہے۔ مقامی عوامی ایکشن کمیٹی کے ذمہ داران نے زور دیا کہ ان کے احتجاجی مطالبات معاشی، تعلیمی اور سماجی نوعیت کے ہیں اور ان کا مرکز ریاستی ناانصافیاں اور اشرافیہ کے غاصبانہ رویے ہیں۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے کہا، “ہم پرامن عوامی جدوجہد کے سخت حامی ہیں، مگر اگر ریاستی قوتیں تشدد کا راستہ اپناتی ہیں تو اس کا بھرپور اور متناسب جواب دیا جائے گا۔“ شرکاء نے واضح کیا کہ احتجاجی کارروائیاں بر وقت اور منظم ہوں گی اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی ذمہ داری ریاستی اداروں پر عائد ہوگی اگر وہ طاقت کے استعمال کا انتخاب کرتی ہیں۔

اجلاس کے دوران آئندہ لائحہ عمل بھی طے کیا گیا۔ کمیٹی کے مطابق 19 ستمبر 2025 کو کور ممبرانِ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی شمالی باغ کا دورہ کریں گے، جہاں مستقبل کی حکمتِ عملی، وارڈ سطح پر کمیٹیوں کی تشکیل اور موبلائزیشن کے طریقہ کار پر غور و خوض کیا جائے گا۔ اس دوران مقامی سطح پر ہر وارڈ میں عارضی کمیٹیاں تشکیل دینے، رابطہ کاروں کی تقرری اور عوامی آگاہی مہمات چلانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ 29 ستمبر کی کال کو ہر سطح پر فعال کیا جائے گا اور مقامی سطح سے شٹر ڈاؤن، ریلیاں اور دھرنے جیسی پرامن کارروائیاں منظم کی جائیں گی۔ مقامی رہنماؤں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تشدد سے گریز کریں اور کسی بھی провوکیشن میں نہیں آئیں تاکہ تحریک کا بیانیہ پرامن مزاحمت کی صورت میں عوامی سطح پر مضبوط رہے۔

اجلاس کے شرکاء نے میڈیا اور سول سوسائٹی کو شفافیت برقرار رکھنے، رپورٹنگ میں حقائق کی بنیاد پر کام کرنے اور کسی بھی فریق کے غلط بیانیے کو بے نقاب کرنے کی تلقین بھی کی۔ مزید کہا گیا کہ مقامی کوآرڈینیشن سینٹر قائم کیا جائے گا جو احتجاجی سرگرمیوں کی نگرانی، رابطہ کاری اور فوراً اطلاعات فراہم کرنے کا ذمہ دار ہوگا۔

اجلاس کے آخر میں ایکشن کمیٹی نے دوبارہ اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ عوامی حقوق کے حصول کے لیے ہر ممکن قانونی اور جمہوری راستہ اپنائے گی۔ کمیٹی نے کہا کہ عوامی شرکت اور یکجہتی ہی تحریک کو کامیاب بنائے گی، اور مقامی قیادت عوامی تحفظ، ذمہ داری اور نظم و ضبط کو اولین ترجیح دے گی۔

Share this content: