جموں کشمیر میں عوامی تحریک کی سرکوبی اور لوگوں کی پروفائلنگ کیلئے خفیہ ادارے متحرک

مظفرآباد(کاشگل نیوز)

پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر کے شہر اقتدار مظفر آباد سمیت ریاست بھر میں لوگ ایک بار پھر خوف،ڈر کی کیفیت کے شکار ہوگئے۔

مصروف ترین چوکوں چوراہوں شاہراہوں سمیت اہم عمارات دفاتر حساس علاقوں میں انجان سفید ملبوسات میں چہروں کی بھرمار دکھائی دینے لگی ہےجو 29 ستمبر کے گرینڈ عوامی تحریک کی سرکوبی اور لوگوں کی پروفائلنگ کیلئے متحرک ہوگئے ہیں۔

دوسری جانب عوامی جائنٹ ایکشن کمیٹی کے احتجاج کی سرکوبی اور روکنے کی آڑ لیتے ہوئے جموں و کشمیر حکومت کی درخواست پر فاقی دارالحکومت سے پاکستان زیر انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر میں 2000 پولیس اہلکاروں کی تعیناتی سمیت ایک ایس ایس پی،چار ایس پی،آٹھ ڈی ایس پی،ڈولہ انسپکٹروں سمیت دو ہزار اہلکاروں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق یہ تعیناتی امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے اور حساس مقامات پر سیکیورٹی انتظامات کو مزید مؤثر بنانے کے لیے کی گئی ہے۔

دوسری جانب میڈیا ذرائع ابلاغ کے مطابق عوامی جائنٹ ایکشن کمیٹی کی تحریک کو برطانوی پارلیمنٹ تک پہنچا دیاگیا ہے۔ مختلف ایم پی ایز سے رابطے،ملاقاتیں اور میٹنگز کے علاؤہ ای میلز کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔

Share this content: