جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی کنونشن کے انعقاد کااجازت نامہ منسوخ

راولاکوٹ ( کاشگل نیوز)

پاکستان زیر انتظام مقبوضہ جموں کشمیر کے علاقے پونچھ ڈپٹی کمشنر نے جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی کنونشن کے انعقاد کے لیے اپنا ہی جاری کردہ اجازت نامہ کنونشن کے انعقاد سے چار روز قبل منسوخ کر دیا ہے۔

جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کا یہ کنونشن آج سے تین ماہ قبل جون میں بذریعہ پریس کانفرنس اناؤنس کیا گیا تھا۔ کنونشن کی اجازت کے لیے 25 اگست کو صابر شہید پائلٹ ہائی سکول کی انتظامیہ اور ڈپٹی کمشنر کو درخواست دی گئی تھی۔

ضلعی انتظامیہ نے اجازت نامہ جاری کرنے میں 15 دن کا وقت لیا اور اس دوران محکمہ تعلیم کے مظفرآباد سیکرٹریٹ کی جانب سے 8 ستمبر کو ایک سرکلر جاری کر کے تعلیمی اداروں کے احاطے میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی۔

ڈپٹی کمشنر پونچھ نے 9 ستمبر کو این ایس ایف کے کنونشن کے لیے باضابطہ اجازت نامہ جاری کیا۔ پھر اسی محکمہ تعلیم کے سرکلر کو بنیاد بنا کر سکول احاطے سے تین سو میٹر کے فاصلے میں راولاکوٹ شہر کے وسط میں واقع صابر شہید سٹیڈیم میں منعقد ہونے والے کنونشن کی اجازت دینے سے انکار کر دیا گیا۔

آج 16 ستمبر کو ڈپٹی کمشنر پونچھ نے اپنا ہی جاری کردہ اجازت نامہ منسوخ کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن نے اسے غیر جمہوری، آمرانہ اور ایک نوآبادیاتی اقدام قرار دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے خفیہ اداروں کے ہاتھوں جموں کشمیر کی حکومت، انتظامیہ اور محکمے یرغمال بن چکے ہیں۔ انہی سامراجی خفیہ اداروں کے احکامات پر اس خطے سے ترقی پسند اور انقلابی سیاست پر دروازے بند کرنے کی پالیسی بنائی گئی ہے۔

اسی سامراجی پالیسی کے تحت اس خطے کی اولین طلبہ تنظیم جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی کنونشن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس فیصلے کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ ایک پرامن سیاسی سرگرمی پر پابندی قبول نہیں کی جا سکتی۔ کنونشن محض نئی قیادت کے انتخاب کی سرگرمی ہوتی ہے، جس پر پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں۔

بیان میں یہ اعلان کیا گیا ہے کہ ابھی بھی وقت ہے اگر ہمارے کنونشن کو روکنے کی کوشش کی گئی تو امریکہ، برطانیہ، یورپ، لاطینی امریکہ اور افریقہ تک پاکستان کے سفارت خانوں کے سامنے احتجاج کی صورت یہ کنونشن منعقد کیا جائے گا۔ جموں کشمیر کے تمام اضلاع اور پاکستان کے مختلف شہروں میں احتجاج کیا جائے گا۔حالات کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ اداروں اور حکومتوں پر عائد ہوگی۔

Share this content: