پاکستان کے زیر انتظام گلگت بلستان میں عوامی ایکشن کمیٹی کا مرکزی اجلاس چیئرمین احسان ایڈوکیٹ کی سربراہی میں گلگت میں منعقد ہوا ۔
اجلاس میں شہید جاوید نمبردار کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے ایک ہفتے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے واضح کیا گیا کہ اگر ایک ہفتے میں حکومت نے قاتلوں کو گرفتار نہ کیا تو سی ایم ہاؤس کے باہر شہید کے بچوں سمیت دھرنا دیا جائیگا آئی جی بار بار وعدوں کے باوجود قاتلوں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قاتلوں کے پیچھے کو بڑی طاقت موجود ہے عوامی ایکشن کمیٹی قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے ہر حد تک جائیگی۔
اجلاس میں سوست تاجروں کے دھرنے سے اظہار یک جہتی کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ فوری طور پر ٹیکس فری زون کا نوٹیفیکیشن جاری کرتے ہوئے تاجروں کو کاروبار کرنے دیا جائے تاجروں پر طاقت استعمال کرنے کی کوشش ہوئی یا مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو عوامی ایکشن کمیٹی سوست کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کریگی۔
اجلاس میں سوست جاری دھرنے کے حوالے سے عوامی ایکشن کمیٹی کی پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی جو تاجر ایکشن کمیٹی سے رابطے میں رہیگی اور تاجر ایکشن کمیٹی کیساتھ مل کر آگے کی حکمت عملی مرتب کریگی۔ کمیٹی میں وائس چیئرمین محبوب علی ، مرکزی ترجمان ظہیرقاسمی ، فنانس سیکرٹری مسعود الرحمن، چئیرمن اسٹینڈنگ کمیٹی فارن افیئرز ابرار بگورو اور سینئر رہنماء صاحب خان شامل ہیں ۔
اجلاس میں محکمہ برقیات کی نجکاری پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ حکومت کوئی ایسی غلطی کرنے سے پہلے ہزار بار سوچے نجکاری کے فیصلے کو واپس نہ کیا گیا تو گلگت بلتستان کی پوری قوم سڑکوں پر ہوگی اور حکمرانوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔
Share this content:


