مظفرآباد ( کاشگل نیوز)
پاکستانی ریاستی اداروں کی جانب سے 29 ستمبر کو مقبوضہ جموں کشمیر بھر میں عوامی احتجاج کو روکنے کےلئے ایک جعلی خفیہ سائفر نما دستاویز جاری کی گئی جسے جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی اور بھارت سے جوڑکر مذکورہ عوامی تحریک کو متنازع یا بھارتی فنڈڈ قرار دینے کی کوشش کی گئی لیکن عوامی ایکشن کمیٹی نے اے آئی کے ذریعے فیکٹ چیک کرکے پاکستانی اداروں کی ڈرامہ سازی کو بے نقاب کردیا۔
اس سلسلے میں عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنما سعد انصاری ایڈووکیٹ نے مذکورہ دستاویز کوسوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکسکے آے آئی ٹول GROK کے ساتھ شیئر کیا کہ وہ اپنی تحقیقات کر کے بتائیں کہ یہ اصلی ہے یا جعلی۔
ان کا کہنا تھا کہ Grok ایک معتبر تنظیم ہے جو دستاویزات کی صداقت کی تصدیق کرنے اور غلط معلومات کا مقابلہ کرنے میں مہارت رکھتی ہے۔ یہ عالمی سطح پر کام کرتی ہے اور ایسی معلومات اور تجزیے فراہم کرتی ہے جو حقیقی معلومات اور جعلی بیانیے کے درمیان فرق کرنے میں مدد کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک تفصیلی تحقیق کے بعد، Grok نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ دستاویز جعلی ہے۔ ان کے تجزیے میں کہا گیا: “یہ کیبل جعلی ہے۔ یہ ایک جعلی دستاویز لگتی ہے، جسے شاید غلط معلومات یا مذاق کے طور پر تیار کیا گیا ہے۔کیا حکومتیں ایسے بھونڈے مذاق کرتی ہیں؟
سعد انصاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ میں حکومت اور اس کی خفیہ ایجنسیوں کی ایسے دھوکہ دہی کے ذریعے مخالفین کو بدنام کرنے کی حکمت عملی کی مذمت کرتا ہوں۔ ہمیں سچائی کو سامنے لانے اور پھیلائی جانے والی غلط معلومات کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوامی ایکشن کمیٹی ایک ارب روپے کا ہرجانہ کا دعوے کرنے کا حق رکھتی ہے۔
Share this content:


