مظفرآباد ( کاشگل نیوز)
پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر میں آج لیک ہونے والے مبینہ بھارتی سائفر پر کور ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی شوکت نواز میر کا موقف سامنے آگیا۔
سوشل میڈیا پر آفیشل پیج "تاجراں دا ویر” پر کی گئی ایک گفتگو کے دوران انکا کہنا تھا کہ حیرت کی بات ہے کہ دو ایٹمی قوتوں کے حوالے سے ایک خطرناک "سائفر” لیک ہوتا ہے،اور صرف تین میڈیا ہاؤسز اس خبر کو بریک کرتے ہیں،یہ ڈرامے کی نئی قسط چوہدری انوار الحق کی تیار کردہ ہے ،یہ نیا قسط وار ڈرامہ ہے،پہلے جعلی اے آئی سے بنائی گئی ویڈیوز آئیں،پھر آڈیوز آئیں،اب اے آئی سے بنایا گیا سائفر مارکیٹ میں لانچ کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چوہدری انوار الحق ایک رات ایک نجی میڈیا ہاؤس کو انٹرویو دیتے ہیں اور اگلے ہی روز سائفر کی خبر گنتی کے تین چینل بریک کرتے ہیں،ایسے میں جو رائج طریقہ کار ہے کہ دو ایٹمی طاقتیں ملوث ہیں،فوری طور پر پاکستان کی وزارت خارجہ متحرک ہوتی،داخلہ متحرک ہوتی،پی ٹی وی سمیت سارے چینل اسے بریکنگ نیوز کے طور پر چلاتے،لیکن یہاں یہ سائفر لگا بھی تو جموں و کشمیر کے سیاستدانوں کے ہاتھ،اور سائفر میں بھی بے شمار غلطیاں ہیں،جسے عام آدمی بھی دیکھ کر پکڑ لے،بہرحال عوام اب ان تمام سیاستدانوں کے چہرے دیکھ چکی ہے،انکے پروپگنڈہ کو مسترد کر چکی ہے،انشا اللہ،29 ستمبر کو ریاست بھر میں مکمل پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جائے گی۔
Share this content:


