راولاکوٹ: عوامی ایکشن کمیٹی مخالف جلسہ سے وزیراعظم خود فرار

راولاکوٹ ( کاشگل نیوز)

پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق گذشتہ روزباغ اور راولاکوٹ میںپاکستانی اسٹیبلشمنٹ اورریاستی مشینری کی جانب سے منعقدہ عوامی ایکشن کمیٹی مخالف جلسہ "پاکساتن زندہ باد” سے فرار ہوگیا۔

کٹھ پتلی وزیر اعظم کے اس عمل پر انہیں عوامی حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے ۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی "سیاسی بہادری” کا عالم یہ ہے کہ گزشتہ روز راولاکوٹ اور باغ کے "پاکستان زندہ باد”کےجلسے سے یوں فرار ہوئے تھے جیسے کوئی کمزور امیدوار انتخابی میدان سے کاغذات ہی واپس لے لے۔

وزیر اعظم کے جلسے سے فرار کی تصویری ثبوت ایک صحافی عامر محبوب نے سوشل میڈیا پر بریکنگ نیوز کی شکل میں عوام کے سامنے رکھ دیا۔

خبر بریک ہوتے ہی وزیراعظم صاحب نے اپنے منشیوں کے ساتھ رات بھر طویل مشاورت فرمائی، صبح پھر میٹنگیں چلتی رہیں، لیکن فیصلہ کرنے کی ہمت نہ ہو سکی۔

اب یہ اطلاعات سامنے آرہی ہیں کہ آخرکار اب "اوپر سے” ہدایت ملنے پر چوہدری انوارالحق آج مجرموں کی طرح دبے قدموں کشمیر ہاؤس اسلام آباد سے راولاکوٹ کے جلسے میں شرکت کیلئے روانہ ہو گئے۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم صاحب نے دو سال محنت کرتے ہوئے نہ صرف اپنی مقبولیت کے "ریکارڈ” توڑے ہیں بلکہ باقی سیاسی قیادت کو بھی مقبولیت کے چاند پر پہنچا دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اب سوال یہ ہے کہ کل کے راہ فرار کے بعد آج جب وہ راولاکوٹ کے اسٹیج پر پہنچیں گے تو کیا واقعی استقبال ہوگا یا پھر وہ "سیاسی سرپرائز” ملنے والا ہے جس کی بازگشت پہلے ہی پھیل رہی ہے؟

واضع رہے کہ پاکستان کی عسکری اسٹیبلشمنٹ بشمول ریاست جموں کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت علاقے کی حقیقی عوامی آوازعوامی ایکشن کمیٹی کی 29 ستمبر کی عوامی احتجاجی تحریک کو کائونٹر کرنے کے لئے مختلف ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے اور عوام میں اسے متنازع بناکر اسے بھارتی فنڈڈ قرار دینے کی ناکام کوشش کر رہی ہے ۔

اس سلسلے میں عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں کے گرد گھیرا تنگ کیا گیا ہے اور اس کے مخالف میں جلسے منعقد کر رہی ہے جس میں زبردستی اور بلیک میلنگ کے ذریعے لوگوں کی شرکت یقینی بنا رہی ہے۔

جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی 29 ستمبر کی ہڑتال کو ناکام بنانے کے لئےسیکورٹی فورسزکی 2 ہزار اضافی اہلکارتعینات کردی گئی ہے جبکہ پولیس کو محفوظ رکھنے کے لئے اینٹی رائٹس کٹس کی سہولیات سے لیس کیا جارہا ہے۔اور یہ سب عوامی تحریک کے خلاف ایک متشددانہ عمل کی تیاری ہے۔

Share this content: