پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر میں توانا عوامی آواز جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا ایک ہنگامی اجلاس گذشتہ روز 20 ستمبر کو نامعلوم مقام پر منعقد ہوا ۔جس میں ریاست بھر سے کور کمیٹی کے ممبران نے شرکت کی۔
اجلاس کے بعد متفقہ طور پر درج ذیل اعلامیہ جاری کیا گیا۔
1۔ مذاکراتی عمل میں رکاوٹیں
گزشتہ دنوں حکومت پاکستان نے جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کو مذاکرات کی پیشکش کی اور کمیٹی سے مذاکراتی وفد تشکیل دینے کا کہا گیا۔ JKJAAC نے فوری طور پر اپنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی اور حکومت پاکستان سے تحریری دعوت نامہ کے ذریعے بامعنی مذاکرات کا آغاز کرنے کا مطالبہ کیا۔ تاہم حکومت پاکستان کی جانب سے کوئی سنجیدہ قدم نہ اٹھایا گیا۔ اس دوران حکومت آزاد کشمیر نے تمام جماعتوں کی موجودگی میں JKJAAC پر بے بنیاد اور گھٹیا الزامات لگاکر مذاکراتی عمل کو ایک بار پھر سبوتاژ کیا۔ اس صورتحال کی ذمہ داری انہی حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے جنہوں نے مذاکرات کی پیشکش کی تھی۔
2۔ مشکوک سرگرمیوں پر تشویش
آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں سول کپڑوں میں ملبوس مشکوک افراد کو تحریکی ساتھیوں کے گھروں اور محلوں کے گرد گھومتے دیکھا گیا ہے، جو نہایت تشویشناک عمل ہے۔ JKJAAC واضح کرتی ہے کہ اگر آئندہ ایسا عمل دہرایا گیا تو ایسے افراد کو ہونے والے کسی بھی نقصان کی ذمہ داری حکمران طبقات اور مقامی انتظامیہ پر ہوگی۔
3۔ لاک ڈاؤن کی تیاری
جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی عوام سے اپیل کرتی ہے کہ وہ 29 ستمبر کے لاک ڈاؤن کے پیش نظر آج سے خشک راشن جمع کریں۔ وارڈ کمیٹیاں سفید پوش اور مزدور طبقات کے لیے راشن کا خصوصی بندوبست کریں کیونکہ ممکنہ حکومتی جبر کی صورت میں لاک ڈاؤن طویل ہوسکتا ہے۔ عوام اپنے عزم و حوصلے سے ہر طرح کے حکومتی جبر کو ناکام بنائیں۔
4۔ حکومتی سہولت کاروں کے لیے انتباہ
ریاست کے اندر وہ عناصر جو حکومت اور انتظامیہ کی سہولت کاری کر رہے ہیں، انہیں متنبہ کیا جاتا ہے کہ وہ اس عمل سے باز رہیں، ورنہ انہیں تاریخ میں قوم کے غداروں کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
5۔ اوورسیز کشمیریوں کو خراجِ تحسین
جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی بیرونِ ملک مقیم کشمیری عوام کے جاندار کردار کو خراج تحسین پیش کرتی ہے اور اپیل کرتی ہے کہ اگر ریاست میں عوام پر طاقت کے ذریعے لشکر کشی کی گئی تو وہ دنیا بھر میں سفارتی محاذ پر مؤثر کردار ادا کریں۔
6۔ عالمی برادری سے اپیل
کمیٹی عالمی ذرائع ابلاغ، عالمی مبصرین، انسانی حقوق کی تنظیموں اور پاکستان و کشمیر کے صحافتی اداروں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ JKJAAC کی پرامن تحریک اور 29 ستمبر کی ہڑتال کو مانیٹر کریں اور دنیا کو دکھائیں کہ کشمیری عوام پرامن طور پر اپنے بنیادی حقوق کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
7۔ 29 ستمبر کا لاک ڈاؤن
جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی واضح کرتی ہے کہ 29 ستمبر کو ریاست بھر میں مکمل ہڑتال اور لاک ڈاؤن ہوگا۔ اس لیے عوام اپنے تمام ضروری امور اس تاریخ سے پہلے نمٹا لیں۔
8۔ پاکستان کے عوام سے اپیل
کمیٹی پاکستان کے عوام، وکلاء برادری، بار ایسوسی ایشنز اور طلبہ سے اپیل کرتی ہے کہ وہ کشمیری عوام کی اس جدوجہد میں ساتھ دیں، کیونکہ حکمران اشرافیہ کے مراعات یافتہ طبقات نہ صرف کشمیری عوام بلکہ پاکستانی عوام کی ترقی کے بھی دشمن ہیں۔
9۔ عوامی تعاون کی اپیل
جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی ریاست بھر کے عوام، خواتین، بزرگوں، بچوں اور ہر مکتبہ فکر سے اپیل کرتی ہے کہ وہ تحریک کی کامیابی کے لیے جانی و مالی تعاون کے ساتھ ساتھ خصوصی دعاؤں کا اہتمام کریں۔
10۔ بے بنیاد الزامات کی مذمت
آزاد حکومت جموں کشمیر کے وزیراعظم، وزراء، اسمبلی فلور اور بعض جماعتوں نے JKJAAC پر راء فنڈنگ اور بھارتی ایجنٹ ہونے کے بے بنیاد الزامات عائد کیے ہیں۔ یہ دراصل اہل کشمیر کی توہین اور پاکستان و کشمیر کے عوام کے درمیان نفرت پیدا کرنے کی مذموم کوشش ہے۔ حکمران بجائے اس کے کہ 4 فروری 2024 اور 8 دسمبر 2024 کے معاہدات اور چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد کرتے، وہ عوامی جدوجہد کو بھارت کے ساتھ جوڑ کر اپنی نااہلی چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں کمیٹی ان الزامات کی پرزور مذمت کرتی ہے۔
Share this content:


