ثابت ہو چکا ہے کہ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی اس خطے کے عوام کی آواز اور ان کے جذبات کی اصل ترجمان ہے۔ حالیہ مزاکرات کے دورن عوامی مسائل، حقوق اور تشویشات کو جس جرات اور بصیرت کے ساتھ پیش کیا گیا ہے، وہ نہ صرف حوصلہ افزا ہے بلکہ ایک نئی سیاسی بیداری کی علامت بھی ہے۔
پاکستان سے آنے والے وزراء کے ساتھ طویل مذاکرات میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے جس استقامت، دانشمندی اور سنجیدگی سے عوامی جذبات کی ترجمانی کی، اس نے ثابت کر دیا کہ یہ پلیٹ فارم کسی مخصوص گروہ یا مفاد کا نمائندہ نہیں بلکہ پورے خطے کی اجتماعی آواز بن چکا ہے۔ ان مذاکرات میں پیش کی گئی دلیلیں، عوامی مطالبات کی جامع فہرست، اور اُن کے پس منظر میں موجود عوامی احساسات کو جس انداز سے اجاگر کیا گیا، وہ سیاسی شعور کی پختگی اور قیادت کی صلاحیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
آج خطے کے عوام پہلے سے کہیں زیادہ متحد نظر آتے ہیں۔ یہ اتحاد خود کسی معجزے سے کم نہیں، بلکہ برسوں کی محرومیوں، حق تلفیوں اور نظر انداز کیے جانے کے ردعمل میں پیدا ہونے والا شعور ہے۔ عوامی اتحاد اور جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی پر مکمل اعتماد ہی وہ اصل طاقت ہے جو ہر سیاسی قوت، ہر حکومتی فیصلے اور ہر بیرونی دباؤ سے زیادہ مضبوط ہے۔
یہ حقیقت بھی اب کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی کہ جب عوام متحد ہوں اور اپنی نمائندہ قیادت پر بھروسہ کریں، تو کوئی طاقت ان کے جائز مطالبات کو نظرانداز نہیں کر سکتی۔ اسی اعتماد نے جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کو ایک علامت بنا دیا ہے ! مزاحمت کی، اتحاد کی، اور عوامی حق کے حصول کی۔
اب ضرورت اس امر کی ہے کہ یہ تسلسل برقرار رہے۔ عوام اور قیادت کے درمیان اعتماد کا یہ رشتہ مزید مضبوط ہو، اور مذاکرات کی میز پر عوامی آواز اسی قوت، دلیل اور وقار کے ساتھ گونجتی رہے۔ کیونکہ یہ خطہ اب خاموشی کا متحمل نہیں ہو سکتا، اور نہ ہی اس کے عوام اب پس پردہ رکھے جا سکتے ہیں۔
جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے ایک نیا باب رقم کر دیا ہے ، وہ باب جس میں عوام خود اپنی تقدیر کے فیصلوں میں شریک ہیں، اور جہاں ان کی آواز نہ صرف سنی جا رہی ہے بلکہ بہت جلدتسلیم بھی کی جاۓ گی شرط اتحاد ،اعتماد اوربھروسے کی ہے۔
٭٭٭
Share this content:


