پاکستان کی نیم فوجی دستے جموں و کشمیر میں داخل، عوام کی پُرامن مزاحمت

پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں کشمیر میں پاکستان کی نیم فوجی دستے داخل ہو چکے ہیں جس کے ردعمل میں عوام پُرامن مزاحمت کر رہے ہیں۔

کشمیری عوام نے اس صورتحال پر بیرون ملک مقیم کشمیریوں سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ جو کشمیری یورپ اور دنیا کے کسی بھی حصے میں مقیم ہیں،ان سے گزارش ہے کہ وہ موجودہ سنگین صورتحال پر فوری توجہ دیں۔

انہوں نے کہا کہ ماضی کے تلخ تجربات کی روشنی میں یہ خدشہ موجود ہے کہ عوام کی جان و مال کو خطرہ ہے۔ ایسے میں ہم سب پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اس عمل کی پرزور مذمت کریں، اور ہر دستیاب پلیٹ فارم — بشمول سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع ابلاغ — کو استعمال کرتے ہوئے اپنی آواز بلند کریں۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ پاکستانی فورسز کی ممکنہ کارروائیوں کو روکنے کے لیے ایک منظم، مربوط اور پرامن ردعمل کی ضرورت ہے۔ ریاست کے تمام شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ اس اہم معاملے پر متحرک ہوں اور مظلوم عوام کی حمایت میں اپنا کردار ادا کریں۔

واضع رہے کہ ریاست کشمیر کی بنیادی عوامی مسائل کے حل کے لئے جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے 29 ستمبر کو ریاست بھر میں لاک ڈائون کی کال دے رکھی ہے جبکہ حکومتی وفد مذاکرات کے لئے کشمیر پہنچی لیکن مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئے جس کے بعد ریاست میں رینجرز کی بھاری نفری کے داخل ہونے کی فوٹیجز سامنے آئی ہیں۔

Share this content: