کوٹلی : تسمیہ قتل کیس کے عوامی دھرنے پر پولیس کا دھاوا، لوگوں پر تشدد

کوٹلی/کاشگل نیوز

پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر کے کوٹلی کے علاقے کھوئیرٹہ میں تسمیہ قتل کیس کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کیلئے جاری عوامی دھرنے پر پولیس نے دھاوابول کرشرکا کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔

واقعہ کے بعد کھوئیرٹہ میں حالات کشیدہ ہوگئے۔

پولیس کی فائرنگ سے ایک نوجوان زخمی، جبکہ پتھرائو سے ایس ایچ او بھی زخمی بھی ہوگیا۔

دوسری جانب حکومت نے تفتیش کیلئے بنائی گئی انویسٹی گیشن ٹیم کو ہٹا کر ڈی آئی جی یسین قریشی کی سربراہی میں جے آئی ٹی بنا دی ہے ۔جس میںآئی ایس آئی اور آئی بی کے نمائندے بھی شامل کئ گئے ہیں۔

جموں وکشمیر حکومت نے کوٹلی میں درج سنگین مقدمے کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق مقدمہ علت نمبر 25/194/2025 بجرم انسداد دہشت گردی ایکٹ ATA6 اور دیگر سنگین دفعات 377A، 201 اور 302 کے تحت درج کیا گیا تھا۔

جے آئی ٹی کی سربراہی ڈی آئی جی پولیس محمد یسین قریشی کریں گے جبکہ دیگر ارکان میں ایس ایس پی میرپور خرم اقبال، آئی ایس آئی اور آئی بی کے نمائندے، اور ڈی ایس پی اکمل شریف شامل ہوں گے ۔

نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کو پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی (PFSA) اور ایف آئی اے (FIA) کے گریڈ 17 کے کسی بھی افسر کو معاونت کے لیے شامل کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔ تحقیقات کے دوران جے آئی ٹی فرانزک شواہد اور دیگر متعلقہ اداروں سے معلومات حاصل کرے گی جبکہ ضرورت پڑنے پر کسی بھی سرکاری ادارے سے ریکارڈ طلب کیا جا سکے گا۔

مزید یہ کہ جے آئی ٹی ہر دو ہفتے بعد اپنی پیش رفت رپورٹ حکومت آزاد کشمیر کو پیش کرے گی۔

حکومت نے اس سلسلے میں 9 ستمبر 2025 کو جاری شدہ سابقہ نوٹیفکیشن کو منسوخ کرتے ہوئے نئی جے آئی ٹی کے قیام کو باضابطہ طور پر نافذ کر دیا ہے۔

Share this content: