مظفرآباد /کاشگل نیوز
پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر آج جموں و کشمیر کے تمام اضلاع میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی گئی، جس سےریاست بھر میں زندگی کا پہیہ رک گیا۔ تجارتی سرگرمیاں معطل، ٹرانسپورٹ بند اور مواصلاتی نظام درہم برہم رہا۔
مظفرآباد
دارالحکومت مظفرآباد میں مکمل شٹر ڈاؤن رہا، مرکزی بازار، دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے۔ بس اڈہ سنسان نظر آیا اور پبلک ٹرانسپورٹ غائب رہی۔ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس کی بندش کے باعث شہری رابطوں کے شدید بحران سے دوچار رہے۔
جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے پرامن احتجاج پر اُس وقت سنگین صورتحال پیدا ہوگئی جب بدنام زمانہ مسلم کانفرنس کے نام نہاد "امن مارچ” کے شرکاء نے پولیس، رینجرز اور ایف سی اہلکاروں کی موجودگی میں مظاہرین پر براہِ راست فائرنگ کر دی۔
فائرنگ کے نتیجے میں وادی نیلم کے گاؤں کٹھہ چوگلی کا نوجوان صغیر احمد ولد سلیمان موقع پر ہلاک ہوگیا جبکہ متعدد افراد شدید زخمی ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے فائرنگ کے دوران موقع پر موجود رہے لیکن انہوں نے مظاہرین کو تحفظ فراہم کرنے کے بجائے تماشائی کا کردار ادا کیا۔
پرامن احتجاج کو خون میں نہلانے کے اس واقعے نے عوامی حلقوں میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔
پولیس نے نہتے و پر امن مظاہرین کو سبوتاژ کرنے کے لئے ان پر اسٹیٹ فائرنگ کی جس سے ایک نوجوان ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
پولیس کی فائرنگ کے وقاعہ کے بعدمظاہرین مشتعل ہوگئے اور مظفر آباد میں حالات کشیدہ ہوگئے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنما شوکت نواز میرنے پر امن مظاہرین پر فائرنگ کے واقعہ بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیں قتل کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست مظفرآباد کو لال چوک سرینگر بنانا چاہتی ہے تو ہم بھی تیار ہیں ہمارا ایک کارکن شہید ہو گیا درجن سے زائد زخمی ہیں ہم ابھی بھی پر امن جدو جہد جاری رکھیں گے پولیس اور مسلم کانفرنس امن مارچ پر ایف آئی آر درج کی جائے۔۔۔۔پاکستانی میڈیا کو بھی شرم کر نی چاہیے۔
میرپور
ضلع میرپور میں پولیس اور سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات رہی۔ شہر کے مختلف داخلی و خارجی راستوں پر کڑی نگرانی کی گئی۔ شہریوں نے شٹر ڈاؤن میں بھرپور شرکت کی، جبکہ چھوٹے بڑے بازار مکمل طور پر بند رہے۔ عوام کا جم غفیر نے چوک میں احتجاج کیا۔
پونچھ
پونچھ میں بھی احتجاجی کال کا بھرپور اثر دیکھنے میں آیا۔ کئی علاقوں میں سڑکوں پر رکاوٹیں ڈال کر بند کر دی گئیں، ۔ کاروباری مراکز بند اور ٹرانسپورٹ معطل رہی۔ پونچھ میں بھی عوامی سمندر سٹرکوں پہ احتجاج پہ ہے
نیلم ویلی
نیلم میں عوامی ایکشن کمیٹی کو عوامی حمایت حاصل رہی، جس کے نتیجے میں شٹر ڈاؤن مکمل طور پر کامیاب رہا۔ پہاڑی علاقوں میں بھی معمولات زندگی مفلوج رہے اور لوگوں نے احتجاجی کال پر لبیک کہا۔
دیگر اضلاع
دیگر اضلاع بشمول راولاکوٹ، باغ اور حویلی میں بھی ہڑتال کے اثرات نمایاں رہے۔ بازار اور دکانیں بند، تعلیمی ادارے ویران اور سڑکیں سنسان رہیں۔ ہر شہر میں دوپہر کے بعد عوامی احتجاج ہوئے مواصلاتی سروسز کی بندش نے عوامی مشکلات میں مزید اضافہ کیا۔ مزید یہ کہ
حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی آمنے سامنے مسلم کانفرنس نے ایف سی سے ملکر مظفرآباد نیلم پل پہ ایکشن کمیٹی کے پروگرام پہ دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں عوامی ایکشن کمیٹی کے دو نوجوانوں کی شہادت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں ۔ اور متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
حکومت نے اعلان کیا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ تاہم عوامی ایکشن کمیٹی نے خبردار کیا ہے کہ آج کی ہڑتال ان کے پلان اے کا حصہ ہے، اور اگر مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو پلان بی، سی اور ڈی بھی سامنے لائے جائیں گے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کے 38 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ میں مہاجرین نشستوں کا خاتمہ، اشرافیہ کی مراعات کا خاتمہ، سستی بجلی و روٹی، تعلیمی اور معاشی انصاف جیسے مطالبات شامل ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اور کمیٹی کے درمیان ڈیڈلاک برقرار رہا تو آنے والے دنوں میں احتجاج مزید شدت اختیار کر سکتا ہے۔
Share this content:


