ثاقب مجید مظاہرین کو خون میں نہلا رہے تھے، اوراے سی اسے سیکیورٹی فراہم کر رہے تھے،شوکت نواز میر

مظفرآباد/ کاشگل نیوز

پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے کور ممبر شوکت نواز میر نے کل کے واقعات پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "میرا صرف ریاست سے ایک سوال ہے؟جب ثاقب مجید راجہ اور اسکے دہشت گرد سرعام نہتے مظاہرین پر فائرنگ کر کے انہیں خون میں نہلا رہے تھے،تب ہماری پولیس،اے سی مظفرآباد اپنی ٹیم سمیت انکو سیکیورٹی کیوں فراہم کر رہے تھے؟

انہوں نے کہا کہ میرا سوال ہے کہ پولیس محافظ ہے یا قاتل؟تمام صحافیوں کی طرف سے اپلوڈ کی گئی مصدقہ ویڈیو تصاویر پوری دنیا ہے سامنے موجود ہیں کہ جب مسلم کانفرنس کے لوگ ثاقب مجید کی سربراہی میں سرعام پر امن مظاہرین پر گولیاں چلا رہے ہیں،اور ریاست اور پولیس،انتظامیہ پوری مشینری کے ساتھ انہیں کور فراہم کر رہے ہیں،انکی حفاظت کرتے ہوئے انہیں عام شہریوں کے ساتھ آگ و خون کی ہولی کھیلنے کی مکمل اجازت دے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میڈیا پر موجود حقائق کو کیسے جھٹلائیں گے؟وہ پولیس جسے ہماری حفاظت کرنی چاہیئے،وہ خود ساتھ ملکر ہم پر گولیاں برسائے اسکا مطلب کیا ہے یہ پولیس،یہ ریاست ،یہ انتظامیہ ہماری محافظ ہے یا قاتل؟؟؟کل صرف ایک شخص جسکا نام ثاقب مجید ہے اسکے ساتھ موجود اسلحہ بردار 20 لوگوں پر مشتمل ریلی کی حفاظت کیلئے پوری ریاست اکٹھی ہوگئی،ظلم اور بربریت کی یہ مثال میں نے اور پوری دنیا نے اس سے پہلے نہیں دیکھی ہوگی۔

شوکت نواز میر نے مزیدکہا کہ وزیراعظم چوہدری انوار الحق جو خود کو وزیراعظم کہتے ہیں انکی وزارت عظمیٰ پوری دنیا نے دیکھ لی کہ وہ کس کیلئے کام کرتے ہیں،انشا اللہ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نا صرف اس خون نا حق کا بدلہ لے گی،بلکہ اپنے حقوق کی آگاہی کا مشن ہمیشہ جاری و ساری رکھے گی۔

Share this content: