مرکزی انجمن تاجران مظفرآبادکے ترجمان اور ممبر جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن سید حفیظ ہمدانی نے پاکستانی مقبوضہ جموں کشمیر کے کٹھ پتلی وزیراعظم اورپاکستان کے وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری کی پریس کانفرنس کو حقائق کے بالکل برعکس قرار دیتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے اب تک 12 کارکنان شہید ہوچکے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ مظفرآباد میں 6 ، دھیرکوٹ میں 5 اور میرپور میں 2 کارکنان کو گولی مار کرشہید کیا گیا جبکہ200 سے زیادہ کارکنان زخمی ہیں جن میں اکثریت کی تعداد بہت سیریس ہے اور سب کو گولیاں لگی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گرفتار کارکنان کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔
سید حفیظ ہمدانی نے مزید کہا کہ جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات تسلیم کرنے کی بات بھی حقائق سے مغائر ہے۔ اگر ہمارے مطالبات مان لیئے گئے ہوتے تو ہمیں قطعی شوق نہیں کہ ہم احتجاج کرتے پھریں۔
انہوں نےکہا کہ حکومت اگر پوائنٹ سکورننگ سے نکل کر حقائق کو فیس کرے اور بامقصد مذاکرات پر رضامند ہو تو ہم نے کبھی بھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا۔حکومت کی ہٹ دھرمی اور اداروں کی نااہلی کی وجہ سے آج پورا کشمیر لہولہان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب بھی حکومت کے پاس وقت ہے کہ وہ لانگ مارچ مظفرآباد پہنچنے سے قبل اپنی تمام غلطیوں کا اذالہ کرتے ہوئے جائز عوامی مطالبات فوری حل کرے۔
Share this content:


