اسلام آباد / کاشگل نیوز
پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے والے معروف صحافی و تجزیہ کار خواجہ کاشف میر کو عوامی ایکشن کمیٹی کی ترجمانی اور حمایت کے الزام میں انتقامی کارروائی کا نشانہ بناکران کے بینک اکاؤنٹس منجمد اور ان پر سفری پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر کے ضلع راولاکوٹ سے تعلق رکھنے والے معروف صحافی خواجہ کاشف میر کا جرم یہی ہے کہ انہوں نے حقیقی عوامی آوازوں کہ حمایت اور آج یہی عمل اس کے لئے جرم بن گئی ۔
ذرائع کا کہنا ہے حکام نے صحافی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے اور نام سی سی ایل (اسٹاپ لسٹ) میں شامل کر دیا۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ خواجہ کاشف میر جیسے باخبر، جرات مند اور ذمہ دار صحافی قوم کا فخر ہیں۔سچ کہنا اور حقائق پر مبنی تجزیہ پیش کرنا جرم نہیں، بلکہ صحافت کی بنیاد ہے۔
یاد رہے! سچ بولنے والوں کو دبایا جا سکتا ہے، جھکایا نہیں جا سکتا۔
کاشف میر پر عائد دباؤ، اکاؤنٹس کی بندش اور ہراسانی جیسے اقدامات نہ صرف آزادیٔ صحافت پر حملہ ہیں بلکہ آئینِ پاکستان میں دیے گئے بنیادی انسانی حقوق کی بھی نفی ہیں۔
صحافتی تنظیموں حکام کی اس عمل کے خلاف اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم بحیثیت صحافتی برادری اور باشعور شہری، خواجہ کاشف میر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی آواز سچائی، عوامی شعور اور آئینی جمہوری اقدار کی ترجمان ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کے خلاف تمام غیر منصفانہ کارروائیاں فی الفور ختم کی جائیں۔اور میڈیا سے وابستہ تمام افراد کو اپنے پیشہ ورانہ فرائض انجام دینے کی آزادی اور تحفظ دیا جائے۔
انہوںنے کہا کہ سچ کی صدا دبائی جا سکتی ہے، مٹائی نہیں جا سکتی۔ہم خواجہ کاشف میر کے ساتھ ہیں۔
Share this content:


