مظفرآباد/کاشگل نیوز
پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں کشمیر میں محکمہ تعلیم میں بڑے پیمانے پر غیرقانونی تقریوں اورکرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔
کشمیر کے ضلع کوٹلی سے تعلق رکھنے والی پرائمری معلمہ کی جانب سے اس کے ساتھ ہونے والے مظالم کی داستان کو سننے کے بعد اور واضح ثبوت دیکھنے کے بعد جب میڈیا نے کردار ادا کرنا شروع کیا تو یہ انکشاف ہوا کہ محکمہ تعلیم میں براجمان ایک بڑا گروہ جس کے تانے بانے سیکٹری تعلیم کے ساتھ ملتے دکھائی دیتے ہیں جس پر میڈیا انویسٹیگیشن ٹیم نے تحقیقات شروع کر رکھی ہیں کو مختلف نمبرات سے دھمکانے زیر بار کرنے اور سنگین نتائج دینے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب متاثرہ پرائمری معلمہ فاقیہ شفاعت نے اعلی عدلیہ سمیت دیگر تمام اداروں جن میں چیف سیکرٹری آزاد کشمیر، ڈی جی اینٹی کرپشن، اکاؤنٹنٹ جنرل آزاد کشمیر سمیت دیگر تحقیقاتی اداروں کو درخواستیں ارسال کر دی ہیں۔ جس پر ایک عرصہ سے محکمہ تعلیم محکمہ مال و دیگر لوگوں کو اپنے ساتھ ملا کر ریاستی خزانے کی لوٹ مار کرنے کے علاوہ ریاستی قوانین کو پامال کرنے والوں میں کھلبلی مچ چکی ہے۔
میڈیا انویسٹیگیشن ٹیم کے مطابق کئی ایک ایسی معلمات و معلمین کا بھی انکشاف ہوا ہے، جو بیرون ممالک مقیم ہیں مگر ان کی تنخواہیں یہاں وصول کی جا رہی ہیں۔ایسی معلمات و معلمین کے علاؤہ دیگر محکموں میں براجمان ایسے ملازمین کا بائیو ڈیٹا بھی جمع کیا جا رہا ہے جو بدوں استحقاق زر اور تعلقات کی بناء پر دیار غیر میں مقیم ہیں ہیں مگر تنخواہیں ریاستی خزانے سے ماہانہ کہ بنیاد پر وصول کر رہے ہیں۔جلد ہوش ربا انکشافات منظر عام پر لائے جائیں گے جس پر میڈیا انوسٹی گیشن ٹیم نے کام شروع کر دیا ہے۔
Share this content:


