مظفرآباد/ کاشگل نیوز
دنیا بھر میں آج شہروں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، تاہم پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کا دارالحکومت مظفرآباد حکومتی عدم توجہی، ناقص منصوبہ بندی اور عوامی لاشعوری کے باعث سنگین شہری مسائل میں گھر چکا ہے۔
شہر کے بیشتر علاقے بنیادی شہری سہولیات سے محروم ہیں۔ پارکنگ کی عدم دستیابی، بڑھتا ہوا ٹریفک دباؤ اور بے ہنگم تعمیرات نے مظفرآباد کی خوبصورتی اور شہری نظم و ضبط کو شدید متاثر کیا ہے۔ شہر سے گزرنے والے دریا بھی آلودگی اور کچرے کے ڈھیروں کی وجہ سے اپنی شناخت کھو رہے ہیں۔
شہر کے وسط میں واقع بینک روڈ اور لاری اڈہ کے قریب قائم کارڈیک ہسپتال حکومتی شہری منصوبہ بندی کی کمزوریوں کی واضح مثال بن چکا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مظفرآباد جس تیزی سے پھیل رہا ہے، اسی رفتار سے اس کے مسائل میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
اقوام متحدہ کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، ایشیا پیسیفک ریجن میں شہروں کی آبادی اس وقت 2.5 ارب ہے، جو 2050ء تک 3.4 ارب تک پہنچنے کا امکان ہے۔ رپورٹ کے مطابق، بڑھتی ہوئی شہری آبادی سے جرائم، آلودگی، غربت اور معاشرتی ناہمواری جیسے مسائل میں مزید اضافہ متوقع ہے، جبکہ شہری انفراسٹرکچر پر شدید دباؤ پڑے گا۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اس خطے کی 650 ملین آبادی غیر منصوبہ بند یا کچی آبادیوں میں رہتی ہے، جبکہ بہت سے شہر ساحلی علاقوں میں واقع ہیں جنہیں ماحولیاتی تبدیلی، سیلابوں اور بلند ہوتی سمندری سطح جیسے خطرات لاحق ہیں۔
شہروں کے عالمی دن کے موقع پر ماہرین کا کہنا ہے کہ مظفرآباد سمیت پاکستان کے دیگر شہروں میں پائیدار شہری منصوبہ بندی، ماحولیاتی تحفظ اور عوامی شعور کو فروغ دیے بغیر مسائل پر قابو پانا ممکن نہیں۔
Share this content:


