مظفرآباد / کاشگل نیوز
پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں یونیورسٹی طلبا کے احتجاج کے دوران ہونے والی فائرنگ کے بعد علاقے کی فضا بدستور کشیدہ ہے۔
فائرنگ کے واقعے کے بعد پلیٹ اور ملحقہ علاقوں کے عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا۔
مظاہرین نے شر پسند عناصر کے خلاف فوری کارروائی اور ان کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا مطالبہ کیا۔
عینی شاہدین کے مطابق، پلیٹ بازار، مین چوک اور یونیورسٹی روڈ پر لوگوں نے احتجاجی ریلیاں نکالیں۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر “امن ہمارا حق ہے” اور “شرپسندی بند کرو” جیسے نعرے درج تھے۔
مظاہرین نے کہا کہ چند مفاد پرست عناصر علاقے کے پُرامن ماحول کو خراب کرنا چاہتے ہیں، جنہیں کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
مظاہرین نے پولیس اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ فائرنگ میں ملوث عناصر کو فوری گرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے تاکہ مستقبل میں کوئی بھی امن عامہ کو نقصان پہنچانے کی جرات نہ کر سکے۔
ضلعی پولیس افسر (ڈی ایس پی) مظفرآباد نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ واقعے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں اور کچھ مشتبہ افراد کو حراست میں لیا جائیگا۔ انہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ کسی بے گناہ کو نقصان نہیں پہنچے گا، تاہم شرپسندوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
دوسری جانب جوائنٹ عوالی ایکشن کمیٹی و سیاسی و سماجی تنظیموں نے بھی فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کا احتجاج پُرامن تھا جسے خراب کرنے کے لیے دانستہ طور پر فائرنگ کی گئی۔ مقررین نے کہا کہ عوامی اتحاد ہی شرپسندوں کا مؤثر جواب ہے۔
پلیٹ اور گردونواح کے عوام نے اعلان کیا ہے کہ جب تک فائرنگ کے ذمہ داروں کو گرفتار نہیں کیا جاتا، احتجاجی سلسلہ جاری رہے گا۔ تاہم مظاہرین نے واضح کیا کہ احتجاج پُرامن طریقے سے جاری رکھا جائے گا تاکہ کوئی بھی موقع پرست عناصر صورتحال کا غلط فائدہ نہ اٹھا سکیں۔
Share this content:


