تراڑکھل: اسکول وین بچوں سمیت تھانے میں بند، والدین اور شفٹ ایسوسی ایشن کا شدید احتجاج

تراڑکھل /نمائندہ خصوصی

پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع تراڑکھل میں ایک افسوسناک اور حیران کن واقعہ پیش آیا جب اسکول کے بچوں کو لے جانے والی ایک شفٹ گاڑی کو اسسٹنٹ کمشنر/ایس ڈی ایم کے حکم پر بچوں سمیت تھانے میں بند کر دیا گیا۔

اس اقدام نے والدین، طلبہ اور شفٹ ایسوسی ایشن میں شدید غم و غصہ پیدا کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق متعلقہ انتظامیہ نے بظاہر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی یا گاڑی کے کاغذات میں کسی کمی کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے شفٹ گاڑی کو روک کر تھانے منتقل کر دیا۔ تاہم، حیران کن طور پر گاڑی میں سوار معصوم اسکول کے بچوں کو بھی گاڑی سمیت بند رکھا گیا، جس پر موقع پر موجود شہریوں نے سخت احتجاج کیا۔

اس واقعے کے خلاف تمام شفٹ گاڑیاں تھانے کے سامنے لا کر ڈرائیوروں اور طلبہ نے بھرپور احتجاج کیا۔اور انتظامیہ کے اس اقدام کے خلاف نعرے بازی کی۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ اگر گاڑی کے کاغذات یا قواعد میں کوئی مسئلہ تھا تو کارروائی ڈرائیور یا مالک کے خلاف ہونی چاہیے تھی، نہ کہ معصوم بچوں کو اس طرح ذلیل و خوار کیا جاتا۔

شفٹ ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے واقعے کو “انتظامی زیادتی” قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ واقعے کی غیر جانبدارانہ انکوائری کی جائے اور متعلقہ افسر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ والدین نے بھی اس اقدام کو غیر انسانی اور غیر اخلاقی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کو خوف اور ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا، جو کسی بھی طور قابلِ قبول نہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق بچوں کے رونے اور خوفزدہ ہونے کے مناظر دیکھ کر شہریوں کی بڑی تعداد جمع ہو گئی اور انتظامیہ کے رویے پر سوالات اٹھائے گئے۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر قانون کی پاسداری مطلوب تھی تو اسے انسانی اور اخلاقی حدود میں رہتے ہوئے نافذ کیا جانا چاہیے۔ بچوں سمیت گاڑی کو تھانے میں بند کرنا نہ صرف اختیارات کا غلط استعمال ہے بلکہ انسانی ہمدردی کے اصولوں کے بھی منافی ہے۔

ذرائع کے مطابق واقعے کی رپورٹ اعلیٰ حکام کو ارسال کر دی گئی ہے اور توقع ہے کہ معاملے کی شفاف تحقیقات عمل میں لائی جائیں گی۔

Share this content: