گلگت /نمائندہ کاشگل نیوز
پاکستان کے زیر انتظام گلگت بلتستان میں عوامی ایکشن کمیٹی میڈیا سیل کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیاہے کہ ایکشن کمیٹی کے نوجوان رہنماؤں کی گرفتاری اور نظر بندی کے خلاف جمعہ کے روز احتجاج کیا جائے گا۔
عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کا ایک اہم اجلاس گلگت کے ایک مقامی ہوٹل میں احسان علی ایڈووکیٹ کے زیر صدارت منعقد ہوا۔
اجلاس میں مرکزی عہدیداران کے علاؤہ ممبران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اجلاس میں سپریم اپیلٹ کورٹ گلگت بلتستان میں غیر قانونی طور پر آئین اور گورننس آرڈر سے متصادم جج کی تعیناتی پر شدید غم و غصّے کا اظہار کیا گیا اور اس فیصلے کو آئین اور قانون کی دھجیاں اڑانے سے تعبیر کرتے ہوئے فیصلے کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنما نصرت حسین، شاکر قراقرمی اور میر بابر کی گرفتاری ، شبیر مایار کی نظر بندی اور نمبردار جاوید کی قتل کے خلاف 21نومبر بروز جمعہ پورے جی بی بالخصوص گھڑی باغ گلگت میں احتجاجی مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں گلگت بلتستان اسمبلی کے لئے انتخابات میں ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فارم سے حصہ نہ لینے پر اتفاق ہوا البتہ تمام عہدیداران کو یہ حق حاصل ہوگی کہ وہ اپنی پارٹی یا الائنس کی شکل میں انتخابات میں حصہ لیں جس کی اخلاقی سپورٹ کیا جائے گا۔
اجلاس کے آخر میں گلگت بلتستان سطح پر جلد از جلد یوتھ کنونشن بلانے پر اتفاق ہوا اور اس سلسلے میں کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جو جلد از جلد تاریخ کا اعلان کرے گی۔
Share this content:


