جامعہ کشمیر میں 12 روزسے جاری طلبا کاہڑتال ختم، اہم فیصلوں کا اعلان

مظفر آباد/ کاشگل نیوز

پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر کے جامعہ آزاد جموں و کشمیر (UAJK) میں 12 دنوں سے جاری طلبہ کا ہڑتال یونیورسٹی انتظامیہ اور طلبہ نمائندوں کے درمیان مذاکرات کے بعد ختم کردیاگیا ۔

مذاکرات میں کئی اہم فیصلے کئے گئے۔

اس سلسلے میں جاری کردہ مشترکہ اعلامیے کے مطابق طلبہ کے متعدد مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے فوری اور طویل مدتی اقدامات پر اتفاق ہواہے۔

جاری کردہ اعلامیے کے مطابق:

1۔ فیس کے ڈھانچے میں موجود بے ضابطگیوں کو دور کیا جائے گا۔
2۔ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے فول پروف سیکیورٹی انتظامات برقرار رکھے جائیں گے۔
3۔اسکالرشپ ایوارڈز کو یونیورسٹی ویب سائٹ پر پبلک کیا جائے گا اور اس عمل کی نگرانی ڈائریکٹر SFAO کریں گے۔
4۔ طلبہ کے مطالبے پر ٹرانسپورٹ فیس سے متعلق سابقہ نوٹیفکیشن منسوخ کر دیا گیا ہے۔
5۔ طلبہ یونین کے حوالے سے فیصلے حکومتی پالیسی کے مطابق کیے جائیں گے۔
6۔یونیورسٹی انتظامیہ نے ہاسٹل سہولیات میں بہتری لانے پر اتفاق کیا ہے۔
7۔متعلقہ محکمے سیکیورٹی فیس کی بروقت واپسی یقینی بنائیں گے۔
8۔ڈینز اور ایچ او ڈیز انٹرن شپ اور عملی تربیت کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔
9۔ تمام کیمپس میں انٹرنیٹ سہولیات کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
10۔ KAC کے طلبہ کے لیے وقف ڈسپنسری قائم کی جائے گی۔
11۔ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس افیئرز ہم نصابی سرگرمیوں اور طلبہ سوسائٹیوں کی بحالی کو یقینی بنائیں گے۔
12۔ مرکزی لائبریری میں کتابوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔
13۔معذور کوٹے کے طلبہ کو مفت ہاسٹل رہائش فراہم کی جائے گی۔
14۔انسداد ہراسگی کیسز کو HEC پالیسی کے مطابق نمٹایا جائے گا اور ضلعی انتظامیہ و پولیس کے تعاون سے خواتین اینٹی ہراسمنٹ ونگ قائم ہوگا۔
15۔سمر سمسٹر، ڈراپ کیسز اور CGPA بہتری سے متعلق مسائل کے حل کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دی گئی ہے۔
16۔فیکلٹی آف ہیلتھ اینڈ میڈیکل سائنسز کے طلبہ کے لیے انٹرن شپ کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔
17۔ طلبہ پر زور دیا گیا کہ وہ جامعہ میں مثبت اور سازگار تعلیمی ماحول برقرار رکھنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

مذاکرات کے نتیجے میں طلبہ نے انتظامیہ کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور توقع ظاہر کی کہ فیصلوں پر بروقت عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔

دوسری جانب بعض عوامی حلقے یہ بھی سوال ٹھا رہے ہیں کہ 3نومبر کو چہلہ کیمپس میں طلبہ پر فائر کرنے والا نوجوان تاحال گرفتار کیوں نہ کیا جا سکا ؟

ایک تقریب کے دوران انسپکٹر جنرل پولیس رانا عبدالجبار نے اس سوال کے جواب میں کہا ہے کہ جامعہ کشمیر چہلہ کیمپس کے باہر دس دن قبل ہونے والے فائرنگ واقعہ پر اگر اگلے تین چار دن تک گرفتاریاں نا ہوئیں تو متعلقہ ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کے خلاف کارروائی ہو گی بلکہ معطلی بھی ہو گی۔

Share this content: