ایکشن کمیٹی ایک حقیقت ہے، نو منتخب وزیراعظم کا خطاب

مظفرآباد/ کاشگل نیوز

پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جمون کشمیر کے نو منتخب وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھور نے اسمبلی فلور پر اپنے پہلے خطاب میں وسیع اصلاحات، شفاف طرزِ حکمرانی اور اتحاد کی سیاست کا عزم ظاہر کیا۔

خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ "آج ایک جمود ٹوٹا، ایوان میں سیاسی نعرے لگے اور عوام بھی گیلری میں موجود رہے”۔

اپنے خطاب کا آغاز سابق وزیراعظم چوہدری انوار الحق کا ذکر کرتے ہوئے کیا۔

فیصل راٹھور نے کہا:”اگر انوار الحق یہاں موجود ہوتے تو ہماری بات سنتے، اختلافات جمہوری عمل کا حصہ ہیں۔”

انہوں نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا:”قیادت نے میرے کندھوں پر بڑی ذمہ داری ڈالی، ہم نے تبدیلی کا مشکل فیصلہ کیا اور اسے کامیابی سے نبھایا۔”

خطاب میں انہوں نے اپنی والدہ کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہی کے حوصلے نے انہیں یہاں تک پہنچایا۔

وزیراعظم نے ماضی میں حکومتوں کی تبدیلی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا:”دو ہزار چھ سے گیارہ تک چار وزرائے اعظم تبدیل ہوئے، آج بھی یہی سلسلہ جاری ہے، لیکن یہی جمہوریت کا حسن ہے۔”

فیصل راٹھور نے حالیہ عوامی تحریک کا ذکر کرتے ہوئے کہا:”ایکشن کمیٹی ایک حقیقت ہے۔ عوامی حقوق کے معاملات پر ہم اپنی آواز پہلے سے زیادہ بلند کریں گے۔”

انہوں نے اعتراف کیا کہ وزیراعظم کا عہدہ آسان نہیں”یہ کانٹوں کی سیج ہے، پھولوں کا بستر نہیں۔ مگر میرے پاس لگن ہے اور میں سب کو ساتھ لے کر چلوں گا۔”

وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھور نے متعدد بڑے انتظامی فیصلوں کا اعلان کیا:

سرکاری گاڑیوں سے متعلق فیصلے میں ان کا کہنا تھا کہ گریڈ 18 سے نیچے کوئی سرکاری ملازم گاڑی استعمال نہیں کرے گا۔سیکرٹری صاحبان صرف ایک گاڑی کے مجاز ہوں گے۔

محکموں میں اصلاحات کے پیش نظر اسپیشل سیکرٹری اور سینیئر ایڈیشنل سیکرٹری کی پوسٹس ختم کرنے کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کا ٹیکنیکل شعبہ ختم کیا جائے گا کیونکہ ٹیوٹا پہلے سے موجود ہے۔تمام محکموں کے ٹائم سکیلز یکساں کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ روزگار اور نوجوانوں کے مسائل کے حل کے لئے پبلک سروس کمیشن کو مکمل طور پر بحال کیا جائے گا۔

سکیل ایک کے عارضی ملازمین جو مستقل پوسٹس پر کام کر رہے ہیں، انہیں مستقل کرنے کا اعلان کیا گیا ۔

ان کا کہنا تھا کہ پرائم منسٹر ہاؤس میں شکایت سیل قائم کیا جائے گا۔اور انٹرنیٹ سروس کو بہتر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

انہوں نے کشمیر کی تمام جیلوں میں قیدیوں کے لیے 60 دن کی خصوصی رعایت کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ انتظامی انصاف کو بہتر بنانے کے لیے عدلیہ سے مشاورت کے بعد اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی۔

خطاب کے اختتام پر وزیراعظم نے کہا کہ "پاکستان اور کشمیر کے رشتے کو ہم نے پھر سے مضبوط کرنا ہے۔ عوام کا سیاسی جماعتوں پر اعتماد بحال ہوگا تو یہی ہماری اصل کامیابی ہوگی۔”

Share this content: