راولاکوٹ/کاشگل نیوز
پاکستان زیر انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر راولاکوٹ کے علاقے علی سوجل گرلز کالج میں اساتذہ کی شدید کمی کے خلاف طالبات نے ریلی نکال کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مشتعل طالبات نے ادارے کی ابتر تعلیمی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مستقل ٹیچرز کی عدم دستیابی کے باعث کالج انتظامیہ نے پرائیویٹ اساتذہ تعینات کیے ہیں، جنہیں وہ کسی صورت قبول نہیں کرتیں۔
طالبات کا کہنا تھا کہ سرکاری کالج میں مستقل اساتذہ کی فراہمی حکومت اور محکمہ تعلیم کی بنیادی ذمہ داری ہے، جبکہ پرائیویٹ اساتذہ کی تعیناتی نہ صرف میرٹ کے برخلاف ہے بلکہ طالبات کے مستقبل کے ساتھ کھلا مذاق بھی ہے۔
ان کے مطابق بعض اہم مضامین میں کئی ماہ سے مستقل اساتذہ موجود نہیں، جس کی وجہ سے تعلیمی نقصان ناقابلِ تلافی ہو رہا ہے۔
احتجاج میں شریک طالبات نے کہا کہ ترقی کے اس دور میں کشمیر جیسے حساس اور تعلیمی لحاظ سے پسماندہ علاقوں میں بھی اساتذہ کی عدم دستیابی ناقابلِ قبول ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر مستقل لیکچرارز تعینات کرے، خالی آسامیوں کو پر کرے اور کالج کو مکمل اسٹاف فراہم کرے تاکہ بچیوں کی تعلیم متاثر نہ ہو۔
والدین نے بھی احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بچیوں کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے، اور اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو ہزاروں طلبہ و طالبات کا سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔
طالبات نے واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں احتجاج کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا۔
انہوں نے حکام بالا کو دوٹوک موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ معاملے کو فوری طور پر سنجیدگی سے لیا جائے اور علی سوجل گرلز کالج کو درپیش مسائل کا مستقل حل فراہم کیا جائے۔
Share this content:


