ایس سی او کا کشمیر ی عوام کے ساتھ سنگین فراڈ،اوور چارجنگ، جعلی بلز اورغائب شدہ ڈیٹا پر شہری سراپا احتجاج

مظفرآباد /کاشگل نیوز

پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر میں ٹیلی کام خدمات فراہم کرنے والے سرکاری ادارے ایس-سی-او (SCO) پر شہریوں نے سنگین الزامات عائد کر دیے ہیں۔

صارفین کے مطابق ادارہ نہ صرف ناقص براڈبینڈ اور موبائل انٹرنیٹ فراہم کر رہا ہے بلکہ گزشتہ کئی ماہ سے عوام کے ساتھ کھلم کھلا فراڈ، اوورچارجنگ، جعلی بلنگ اور ڈیٹا چوری کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ لاکھوں صارفین کو اُن کے علم میں لائے بغیر زائد ڈیٹا چارجز، اوور بلنگ اور مشتبہ فیسز شامل کر کے لوٹا جا رہا ہے۔ سب سے زیادہ شکایات ماہانہ انٹرنیٹ پیکجز کے حوالے سے سامنے آئی ہیں، جن میں صارفین دعویٰ کرتے ہیں کہ ماہانہ پیکج کا ڈیٹا صرف دو دن میں "ختم” دکھا دیا جاتا ہے۔

متاثرہ صارفین کا کہنا ہے کہ جب ہیلپ لائن پر شکایت کی جاتی ہے تو ہمیشہ یہی جواب ملتا ہے کہ "آپ نے خود ڈیٹا استعمال کیا ہے”—جبکہ متعدد صارفین کا کہنا ہے کہ ان کے استعمال اور کمپنی کے ریکارڈ میں واضح فرق ہے۔

شہری حلقوں کے مطابق یہ معاملہ معمولی اضافی چارجز کا نہیں بلکہ ایک بڑے مالی گھوٹالے کا ہے، جس میں اربو‌ں نہیں بلکہ کھربوں روپے کا بوجھ غریب صارفین کے کندھوں پر ڈالا جا رہا ہے۔ مشتعل صارفین کا کہنا ہے کہ حکومت اور ریگولیٹری اداروں کی خاموشی نے صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔

مزید یہ کہ متعدد علاقوں میں انٹرنیٹ کی رفتار انتہائی کم اور سروس بار بار بند ہو جانے کے باوجود صارفین سے پورے مہینے کا چارج وصول کیا جا رہا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ شکایات کے باوجود نہ سروس بہتر ہوئی اور نہ ہی اضافی بلز پر کوئی کارروائی کی گئی۔

عوامی و سماجی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ:

ایس سی او کے تمام پیکجز، بلنگ سسٹم اور ڈیٹا کنزمپشن ریکارڈ کی فوری اور شفاف تحقیقات کرائی جائیں۔
غلط یا جعلی بلز کی مد میں وصول کی گئی رقم شہریوں کو واپس کی جائے۔
ادارے کو ریگولیٹری قوانین کا پابند بنایا جائے۔
سروس کو بہتر بنانے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں۔

صارفین نے خبردار کیا ہے کہ اگر صورتحال جوں کی توں رہی تو بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔

عوام کا کہنا ہے کہ "ہماری جیبوں پر ڈاکا ڈالا جا رہا ہے، آواز اٹھائیں گے تو شاید حق مل جائے، خاموش رہیں گے تو یہ سلسلہ جاری رہے گا۔”

Share this content: