اسلام آباد: انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں کشمیری طلبا پر جمعیت کے کارکنان کا حملہ و تشدد

انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد میں جموں کشمیر اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے سٹڈی سرکل پر اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکنوں نے حملہ آور ہو کر طلبہ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان سے پاکستانی زیرانتظام جموں کشمیر کا پرچم اور لٹریچر چھین لیا۔

جے کے ایس او کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ڈنڈوں اور آہنی مکوں سے لیس سیکڑوں حملہ آوروں نے ان پر محض اس لیے حملہ کیا کہ وہ جموں کشمیر سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس حملے میں بڑی تعداد میں طلبہ زخمی ہوئے ہیں۔

جے کے ایس او نے ایک پریس ریلیز بھی جاری کی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ان کی تنظیم نے بھارت کی جانب سے جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت متعین کرنے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کی تنسیخ اور مستقبل کے چیلنجز کے عنوان سے ایک سٹڈی سرکل منعقد کر رکھا تھا۔

پریس ریلیز کے مطابق سٹڈی سرکل کے دوران اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکنان حملہ آور ہوئے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

طلبہ نے الزام عائد کیا کہ ان کے پاس پاکستانی زیرانتظام جموں کشمیر کے پرچم بھی تھے، جو چھین کر پھینکے گئے۔

یاد رہے کہ جے کے ایس او اسلامک یونیورسٹی میں جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے طلبہ کی تنظیم (کونسل) ہے۔ اس تنظیم میں مختلف نظریات کے طلبہ محض اس لیے شامل ہیں کہ ان کا تعلق جموں کشمیر سے ہے۔

اسلامی جمعیت طلبہ جماعت اسلامی کا طلبہ ونگ ہے اور اسلامک یونیورسٹی میں ایک لمبے عرصے سے یہ تنظیم ایک اجارہ رکھتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسلامی جمعیت یہ یقینی بناتی آئی ہے کہ اسلامک یونیورسٹی میں کوئی اور طلبہ تنظیم قائم نہ ہو۔ اگر کوئی طلبہ تنظیم سرگرمی کرتی ہے تو اسے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

ماضی میں مذکورہ مذہبی طلبہ ونگ نے متعدد مرتبہ بلوچ طالب علموں پر حملہ کرکے انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایاتھا۔

حالیہ عرصے میں البتہ جموں کشمیر کی تحریک کا بھی ایک اہم کردار ہے اور جموں کشمیر کے طلبہ اور شہریوں کے خلاف ریاست کی آشیرباد پر چلنے والے انتہاء پسند گروہ انتقامی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ مختلف مقامات پر طلبہ اور شہریوں کو محض جموں کشمیر سے تعلق ہونے کی وجہ سے انتقام کا نشانہ اس لیے بنایا جاتا ہے تاکہ ایک نفرت، تعصب اور تقسیم کو پروان چڑھایا جاسکے۔ اس طرح جموں کشمیر کی تحریک کو پاکستان میں مثال بنائے جانے کا امکان کم کرنے کی ریاستی کوشش جاری ہے۔

Share this content: