ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس موبائل پر حملہ، 3 اہلکار ہلاک

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے پنیالہ میں پولیس کی موبائل وین کے قریب ایک دھماکہ ہوا ہے جس میں تین پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔

یہ واقعہ ڈیرہ اسماعیل خان سے 50 کلومیٹر دور پنیالہ کے علاقے میں ڈگری کالج کے پاس پیش آیا جس میں تین پولیس اہلکار ہلاک اور ایک محفوظ رہا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ پنیالہ پولیس کی ایک گاڑی کے قریب ایک دیسی ساختہ بم کا دھماکہ ہوا ہے جس میں ایک اے ایس آئی گل عالم، ایک سپاہی رفیق اور ڈرائیور سخی جان ہلاک ہوئے ہیں جبکہ سپاہی آزاد شاہ اس حملے میں محفوظ رہے۔

ڈیرہ اسماعیل خان پولیس کے ترجمان نے بتایا ہے کہ ضلعی پولیس افسر صاحبزادہ سجاد جائے حادثہ کی جانب روانہ ہوگئے ہیں جبکہ موقع پر موجود پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس گاڑی پر شدت پسندوں کے حملے میں ہلاک ہونے والے تین پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

ہلاک ہونے والے پولیں اہلکاروں میں اے ایس آئی گل عالم، کانسٹیبل رفیق اور سخی جان شامل ہیں جن کے لواحقین سے وفاقی وزیرِ داخلہ نے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا ہے۔

دوسری جانب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے بھی ڈی آئی خان میں پولیس موبائل پر بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے اور حملے میں تین پولیس اہلکاروں کی ہلاکت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’ہمارے پولیس کے جوان کم وسائل کے باوجود فرنٹ لائن پر دہشتگردی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔‘

خیبر پختونخوا میں تشدد کے حالیہ واقعات کی لہر میں پنیالہ کا علاقہ عسکریت پسندوں کی کارروائیوں سے محفوظ تھا جبکہ جرائم کے واقعات یہاں پیش آتے رہے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں خوف پایا جاتا ہے۔

مقامی لوگوں نے بتایا ہے کہ یہ حملہ پنیالہ کے جنوب میں پہاڑ پور کی جانب جانے والے راستے پر ہوا ہے جہاں ریت کی ٹیلے ہیں۔

Share this content: