گلگت (نمائندہ کاشگِل) عوامی بنیادی حقوق کے لئے حالیہ دنوں دنیور میں احتجاجی مظاہرہ کرنے والے درجنوں رہنماوں و کارکنان پر ایف آئی آر درج کیا گیا ہے جس کے مطابق مظاہرین نے فوج مخالف تقاریر کی اور ایس سی او نامی فوجی مواصلاتی ادارے پر پتھراو کیا جبکہ ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق ایکشن کمیٹی کے رہنما حسین اکبری سمیت چار دیگر رہنماوں کو بھی گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ مزید کو گرفتار کیا جائے گا۔
عوامی ایکشن کمیٹی نےدنیور سےگرفتار لڑکوں کی رہائی کے لئے 48 گھنٹوں کی ڈیڈ لائن دی ہے اور کہا ہے کہ پعرامن احتجاج،آئین و قانون کے دائرے میں تحریر و تقریر ہر شہری کا بنیادی حق ہے، حلقہ3 کے عوام نے دنیور چوک میں بھی احتجاج کیا جو پرامن انداز میں ختم ہوا ایک نامعلوم ایف آئی آر جو sco کے گیٹ پر کسی نے پتھر مارا ہے تو کیمرے کی فوٹیج نکالے، جس نے بھی شرپسندی کی ہے گرفتار کیا جائے،سزا دی جائے لیکن میرا سوال ہے اس پتھر مارنے والے کو کیوں چھپایا جا رہا ہے؟ سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھیں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا۔ اس کو بنیاد بنا کر ایکشن کمیٹی کے ارکان کی گرفتاری بھونڈی مذاق ہے جس کی آئین میں گنجائش نہیں۔ یہ کونسی انصاف ہے، کیسی قانون ہے جس میں امن کی بات کرنے شرپسند کی مذمت کرنے والوں کی گرد گھیرا تنگ کرنا جبکہ دہشت گرد چھپ جاتے ہیں شرپسند بچ جاتےہیں۔ لہذا حکومت 48 گھنٹوں میں ہمارے جوانوں کو رہا کرے بصورت دیگر آگلے لائحہ عمل طے کیا جائے گا جس کی تمام تر زمہ داری حکومت پر عائد ہوگی
2024-02-26