نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن گلگت بلتستان سندھ ڈویڑن کابینہ کی تقریب حلف برداری کے موقع پر شبیر مایار اور مقررین نے کہا کہ
وقت اپنے فیصلے بھی خود کرتا ہے اور اپنی تاریخ بھی خود لکھتا ہے ایک ایسی زندہ رہنے والی تاریخ جو بادشاہ وقت کے اشاروں پر لکھی جانے والی جھوٹی تاریخ سے بہت مختلف ہوتی ہے شاہ کے اشاروں پر لکھی جانے والی تاریخ جنگ وجدل اور بادشاہ وقت کی قصیدہ خوانی کو محور بنا کر لکھی جاتی ہے جس میں ظالم وجابر حکمرانوں کو ہیرو بنا کر پیش کیا جاتا ہے جبکہ ظالم اور جابروں کے خلاف آواز بلند کرنے والے حق پرستوں کو باغی اور دہشت گرد بنا کر پیش کرنے کا عمل شروع سے اب تک جاری ہے۔ سچائی اور حق پرستی کا رشتہ آج بھی صلیب و دار مقتلوں اور زہر کے پیالے سے جڑا ہوا محسوس ہوتا ہے ظالم اور مظلوم کی جنگ نہ ختم ہونے والی جنگ ہے ہر دور میں فرعونی طاقت کی بنیاد پر ہر دور کے ظالم اپنی ظاہری جیت پر مغرور نظر آتا ہے لیکن جب وقت اپنا فیصلہ سناتا ہے تو دنیا دیکھتی ہے کہ جیت ہرحال میں ہمیشہ حق پرستی کی ہی ہوتی ہے۔