راولاکوٹ ( کاشگل نیوز)
پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے راولاکوٹ میں چودہ اگست کی جشن آزادی تقریب میں ہنگامہ آرائی سے مشتعل عوام نے پولیس کی گاڑی نذر آتش کردیا۔
گذشتہ روز سرکاری سطح پر چودہ اگست کی "جشن آزادی "منانے کا انتظام کیا گیا۔جہاں بھیڑ اکھٹا کرنے اور نوجوانوں کو پنڈال تک لانے کے لئے ایک والی بال کا میچ رکھا گیا۔
رات بارہ بجتے ہی آتش بازی اور اسٹیج سے پاکستان کے ملی نغمی اور نعرے نازی شروع ہونے پر حالات کشیدہ ہوگئے۔
نعرے سنتے ہی نوجوان و عوام نے اسٹیج کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا اورآزاد اور خود مختار کشمیر کی حمایت و ثنا کی جبکہ پاکستان کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔
انتظامیہ نے حالات پر قابو پانے کے لئے پولیس کو طلب کیا۔
پولیس نے ڈپٹی کمشنر کی اسٹیج پر موجودگی کے باوجود سرکاری پروگرام کی دھجیاں اڑتی دیکھ کر لاٹھی چارج کا حکم دے دیا۔
نہتے نوجوان اور عوام پر پولیس کی لاٹھی چارج سے شدیدہنگامہ شروع ہوئی ،راولاکوٹ انتظامیہ اور عوام کے درمیان تصادم شروع ہوا اور تقریب درہم برہم ہوگیا۔
غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق پولیس کی وین کو بھی آگ لگا دی گئی ہے۔
کاشگل نیوز کے ذرائع نے بتایا کہ بارہ بجے یونہی انتظامیہ کا گھنائونا چہرہ سامنے آیا تو نوجوانان کی بڑی تعداد نے اسٹیج اپنے ہاتھ میں لے لیا اور انتظامی افسران کی موجودگی میں انتظامیہ کے پروگرام میں خود مختار کشمیر ،غاصب پاکستان جیسی نعرہ بازی کی۔
واضع رہے کہ پاکستان بھر میں ریاست کی جانب سے چودہ اگست کی تقریب زبردستی منانے کی روایت زور پکڑ تی جار ہی ہے۔
Share this content:


