پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد میںتھانہ پولیس سٹی نے پاکستان کے صوبہ پنجاب کی خواتین کا ایک نوسرباز گروہ گرفتار کرلیا۔
نوسرباز گروہ مختلف روپ دھار کر جیولرز کی دوکانوں کو لوٹتا رہا۔
معروف جیولر راشدزرگر کی حاضردماغی پر ملزمان کوٹریس کرتے ہوئے گرفتار کر کے پابند سلاسل کر دیا گیا۔
دوران تفتیش نوسرباز خواتین کے قبضہ سے حاصل معلومات کے مطابق انکا تعلق صوبہ پنجاب کےضلع جھنگ سے ہے ۔اس گروہ کی متعدد خواتین مختلف گینگز کی شکل میں کشمیر کے تمام بڑے شہروں کا رخ کیئے ہیں۔
مڈل کلاس خاتون کا روپ دھارتے ہوئے 2 یا3 کی ٹولی میں اپنے آپکو پردہ دار خاتون کے طور پر ظاہر کرتی ہیں۔ ایک مارکیٹ کے اندر داخل ہو کر کسی ایک جیولر شاپ کا انتخاب کرتے ہوئے دکان میں جا کر انتہائی شریفانہ اور شائستہ انداز سے زنانہ و مردانہ طلائی زیورات بالخصوص انگوٹھیاں وغیرہ نکلوا کر ان کی چیکنگ پڑتال و سودا طے کرنے کے دورانیہ میں دوکاندار اور اس کے معاون اگر کوئی ہو تو کو باتوں اور مزید زیور دکھانے کے پے در پے اصرار کرتے ہوئے انتہائی چابکدستی اور مہارت سے مردانہ یا زنانہ انگوٹھی کا انتخاب کیا جاتا ہے اور فوری طور پر اپنی انگلی پر پہن کر ہاتھ میں پکڑے ہوئے پاؤچ میں منتقل کر دیتی ہیں اور دکاندار کو اپنی چرب زبانی سے الجھاؤ کی کیفیت کا شکار رکھتے ہوئے دوکان سے باہر نکل جاتی ہیں اور چند سیکنڈ کے اندر اپنے پاس رکھے شاپر سے چادریں وغیرہ نکال کر حلیہ یکسر تبدیل کر لیتی ہیں ۔اگر دوکاندار چند منٹ میں اپنے ساتھ ہونے والی واردات کا ادراک بھی کے تو بھی خواتین کو ٹریس کرنا ناممکن ہو کر رہ جاتا ہے ۔
گزشتہ روز شوکت جیولرز کے مالک راشد زرگر کی حاضر دماغی سے ان کے ساتھ ہونے والی ایک واردات کو ناکام بناتے ہوئے پولیس کو مطلع کیا جس پر تھانہ پولیس سٹی نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے دو نوسرباز خواتین کا گروہ گرفتار کر کے ان کے قبضہ سے مال مسروقہ طلائی زیورات برآمد کر لیا اور مزید خواتین کے قبضہ سے دیگر جگہوں سے چرائی گئی ان ٹریس لاکھوں روپے مالیت کی4عدد سونے کی انگوٹھیاں بھی برآمد کر کے زیر دفعہ 550ض ف ضبط کر لی ہیں۔ کوئی بھی متاثرہ دوکاندار؍شخص ان انگوٹھیوں کی نشانی بتا کر تحت ضابطہ اپنا مال مسروقہ حاصل کر سکتا ہے ۔
راجہ سہیل احمد خان انسپکٹرSHOتھانہ پولیس سٹی نے عوام الناس ؍ دوکانداران کو خبردار کیا ہے کہ وہ محتاط رہیں اور خواتین کی خرید و فروخت کرتے وقت اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ اس طرح کا کوئی نوسربازروپ دھار کر خریداری کی غرض سے نہ آئی ہوں۔اگر کوئی شک گزرے تو فوری طور پر پولیس کو اطلاع دیں تاکہ بروقت کارروائی ممکن ہو سکے۔