پاکستانی مقبوضہ جموں کشمیر: 14 اگست کے تقریبات کو کامیاب بنانے کیلئے باہر سے لوگوں کو لانیکا انکشاف

پاکستانی مقبوضہ جموں کشمیر میں مقامی لوگوں نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستانی فوج اپنی جشن آزادی 14 اگست کے تقریبات کو کامیاب بنانے کیلئے باہر سے لوگوں کو لارہا ہے ۔

اس سلسلے میں اطلاعات ہیں کہ صوبہ خیبر پختونخوا سے لوگوں کو لایا گیا ہے۔ جو آج چودہ اگست کوسابق وزیراعظم پاکستانی مقبوضہ جموں کشمیر تنویر الیاس کے راولاکوٹ والے پروگرام میں شرکت کرینگے۔

علاقائی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ خیبر پختونخوا سے لائے گئے لوگوں کو تقریبات کی میڈیا کوریج کی بھی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے ۔

دو دن قبل باغ کے علما کی جانب سے فیسٹیول ، ناچ گانا ،آتش بازی کوحرام قرار دیا گیا تھا اوران کا مکمل بائیکاٹ کا اعلان بھی کیاتھا۔لیکن اب پاکستانی فوج کی حکم پرعلمانے اپنا فتویٰ واپس لے لیاہے اور فیسٹیول ، ناچ گاناو آتش بازی کو جائز قراردیکرعوام کوریاستی تقریبات میں میں شرکت کرنے کو کہا گیا ہے ۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ گذشتہ روزپاکستانی فوج کے ایک ریٹائرڈ میجر عبدالقیوم بیگ و دیگر نے علماء سے مزاکرات کی اورانہیں اپنا فتویٰ واپس لینے پر مجبور کیا گیا۔ا س طرح فیسٹیول میں بائیکاٹ کا اعلان شرکت میں بدل گیا۔ جس کی سوشل میڈیا پر خوب ٹرول ہورہی ہے ۔

گذشتہ روز ضلع باغ میں دو پروگرامات ہوئے ایک فیسٹیول کے نام پر پاکستان کا جشن آزادی منانے کی کوشش جبکہ دوسری جانب نوجوانوں کا والی بال ٹورنامنٹ تھاجس میں فیسٹول بمقابلہ ٹورنامنٹ میں ٹورنامنٹ نے واضح برتری حاصل کرلی ۔

والی وال ٹورنامنٹ میں ہزاروں کی تعداد میں نوجوانوں نے شرکت کی جبکہ فیسٹیول کی تقریب میں پوری ریاستی مشینری پاکستان نواز جماعتیں پوری ضلعی انتظامیہ فوج ملکر بھی پروگرام کو کامیاب نہ کروا سکی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے