گلگت بلتستان
نمائندہ کاشگل
پاکستان کے زیر انتظام گلگت بلتستان میں قراقرم نیشنل موومنٹ ضلع نگر و نوجوانان شھینبر کے زیر اہتمام ڈسٹرکٹ انتظامیہ اور جی بی گورنمنٹ کی کرپشن ، بے ضابطگیوں اور غیر قانونی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔
مظاہرین نے بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ، دیئتر پاور پروجیکٹ اور بڈہلس پاور پروجیکٹ میں ناقص میٹریل کے استعمال، غیر معیاری انجینئرنگ ، محکمہ برقیات اور ٹھیکیداروں کی کرپشن، اور انٹرنیٹ کی عدم دستیابی کے باعث تعلیمی سرگرمیوں پر پڑنے والے منفی اثرات اور گلگلت بلتستان چائنہ بارڈر پاس کے لئے پچاس لاکھ بینک سٹیٹمنٹ کی غیر قانونی شرط کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
احتجاجی مظاہرے سے قراقرم نیشنل موومنٹ کے چیئرمین ممتاز نگری ایڈووکیٹ، قراقرم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے چیئرمین نگری فراز، اور دیگر سیاسی و سماجی رہنماؤں نے خطاب کیا۔
مقررین نے عوامی مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے محکمہ برقیات کی بدانتظامی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور حکام کو متنبہ کیا کہ مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
مقررین نے محکمہ برقیات کو جمعہ تک کا الٹی میٹم دیتے ہوئے اعلان کیا کہ اگر مسائل حل نہ کیے گئے تو تمام سماجی و سیاسی تنظیموں کے ساتھ مشاورت کے بعد اگلے مرحلے کی حکمتِ عملی کا اعلان کیا جائے گا۔
اس احتجاج کے ذریعے گلگت بلتستان چائنہ تجارت سے منسلک نوجوانوں نے بارڈر پاس کے لئے پچاس لاکھ بینک سٹیٹمنٹ کی شرط کو غیر قانونی اور غیر انسانی قرار دیتے ہو مطالبہ کیا کہ اس شرط کو فوری طور پر ختم کرکے نوجوانوں کے لیے بارڈر ٹریڈ کے دروازے کھولے جائیں بصورت دیگر سوست پورٹ سے جڑے تمام نوجوانوں کے ساتھ ملکر بھرپور احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔