پاکستانی کشمیر ی شہری بھارتی کشمیر سے گرفتار

انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر میں پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ لائن آف کنٹرول کے قریبی ضلع راجوری میں 40 سالہ عبدالرحمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ایل او سی کے نوشہرہ سیکٹر میں لام علاقے میں گرفتار کیے گئے عبدالرحمٰن کے بارے میں پولیس کا دعویٰ ہے کہ ان کا تعلق پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر کے ضلع کوٹلی کے سیری گاوٴں سے ہے۔ ان سے راجوری پولیس تھانے میں تفتیش کی گئی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اُن کی تحویل سے کوئی قابل اعتراض چیز برآمد نہیں ہوئی ہے تاہم پولیس نے دعویٰ کیا کہ ایل او سی عبور کرتے وقت وہ ’نشے کی حالت میں تھے۔‘

پولیس کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پچھلے سال نوشہرہ سیکٹر میں مسلح دراندازی کی متعدد کوششیں ہوئیں اس لیے عبدالرحمان کو پاکستانی حکام کے سپرد کرنے سے پہلے ان سے مکمل پوچھ گچھ ضروری ہے۔

واضح رہے کہ 1947 کی تقسیم سے قبل نوشہرہ پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے میرپور ضلع کی بھمبر تحصیل کا حصہ تھا۔ اُسی سال پونچھ میں مہاراجہ ہری سنگھ کی حکومت کے خلاف بغاوت ہوئی اور اس کے فوراً بعد انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ چھڑ گئی۔ جنگ کے بعد نوشہرہ انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کا حصہ بن گیا۔

پولیس افسر نے مزید بتایا: ’پاکستان نے گیم چینج کر دیا ہے۔ وہ اب جموں خطے کے پونچھ، راجوری، کٹھوعہ اور ڈوڈہ اضلاع میں درانداز بھیج کر یہاں مسلح حملے کروا رہا ہے۔‘

قابل ذکر ہے گزشتہ چند برسوں کے ان اضلاع میں فوج پر درجنوں حملے کیے گئے جن میں متعدد فوجی اہلکار مارے گئے۔

خیال رہے کہ پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے انڈین حکام کے الزام پر اب تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔

Share this content: