باغ : ناقص آٹا فراہمی کا دعویٰ ، ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر و مقامی صحافیوں کاارجہ فلور مل کا دورہ

باغ ( نمائندہ کاشگل نیوز)

 

چیف سیکرٹری آزادکشمیر کی ہد ایت پر ڈائریکٹر خوراک عبدالحمید کیانی نے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر اور مقامی صحافیوں کے ہمراہ ارجہ فلور مل کا دورہ کیا۔

فلور مل پر آٹے کی کوالٹی چیک کرتے ہوئے میڈیا نمائندگان کو بریفنگ دی۔

تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر خوراک عبدالحمید کیانی نے منگل کے روز ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر باغ اور مقامی صحافیوں کے ہمراہ چیف سیکرٹری اور سیکرٹری خوراک کی ہدایت پر ارجہ فلور مل کا معائنہ کیا۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈائریکٹر خوراک عبدالحمید کیانی نے کہا کہ محکمہ خوراک پاسکو سے 3 لاکھ ٹن گندم حاصل کرتے ہوئے اندرون آزاد کشمیر قائم شدہ 11 فلور ملز کو فراہم کرتا ہے۔ جہاں محکمانہ سٹاف اور دیگر تکنیکی عملہ کی موجودگی میں آٹا تیار کروا کر بمطابق ایلوکیشن ڈپوہاپر آٹاترسیل کروایا جاتا ہے۔

محکمہ خوراک آزاد کشمیر کو وزرات نیشنل فوڈ سیکورٹی کے فیصلہ کے مطابق 50 فیصد ملکی گندم اور 50 فیصد غیر ملکی گندم فراہم کی جاتی ہے۔

محکمہ حاصل کردہ گندم کا باقاعدگی سے NIH سے وقتا فوقتاً لیبارٹری سے ٹیسٹ کرواتا ہے۔ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد سے گندم اور اس سے تیار شدہ آٹا کی لیبارٹری رپورٹ کے مطابق اس آٹا کوFit for Human Consumption قرار دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر نے آزاد کشمیر کی عوام کے لیے آٹا کی منجملہ سبسڈی پر اربوں روپے کی خطیر رقم مختص کر رکھی ہے۔ اور آزاد کشمیر کے اندر قائم 167 ڈپوؤں کے ذریعے عوام کویہ آٹا بلاتخصیص مہیا کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کی فلور ملز پر تیار ہونے والے آٹا سے صرف 10 فیصد چوکر بر آمد کیا جاتا ہے۔ گندم کے اندر مختلف قسم کی Refraction مثلا چوکر، ممنی، کنڈی، پھک اور مٹی موجود ہوتی ہے۔ جنہیں پسوائی کے دوران مختلف قسم کی مشینری استعمال کرتے ہوئے گندم سے الگ کیا جاتا ہے اور گندم کی واشنگ کے بعد آٹا کی تیاری عمل میں لائی جاتی ہے۔ محکمہ خوراک گندم سے Refraction اور 10 فیصد چوکر کے علاوہ کوئی بھی چیز مثلاً سوجی، میدہ وغیرہ نہیں نکالتا اس وجہ سے سرکاری آٹا کی رنگت تھوڑی سرخی مائل ہوتی ہے لیکن اس میں تمام غذائی اجراء موجود ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کچھ ماہ قبل گندم کی کوالٹی کے حوالہ سے جو شکایات موصول ہوئی تھیں ان پر حکومت آزاد کشمیر کی ہدایت پر میں نے خود پاسکو حکام کے ساتھ متعدد میٹنگز کیں۔ محکمہ خوراک کا عملہ ان پاسکوز سے گندم ترسیل کرنے سے قبل کوالٹی کویقینی بناتا ہے۔ اور اب صرف ان پاسکوز ونز سے گندم لفٹ کی جارہی ہے جس کی کوالٹی تسلی بخش ہے۔

انہوں نے کہا کہ اندرون آزاد کشمیر قائم شدہ فلور ملز پرمحکمہ خوراک کا عملہ تعینات ہوتا ہے۔ جو باقاعدگی سے آٹاکی تیاری کے عمل کی مانیٹر نگ کرتا ہے اور ہر گھنٹہ کے بعد ما سچر میٹر کے ذریعے آٹا کی باقاعدگی سے چیکنگ کرتا ہے تا کہ تیار شدہ آٹا کی کوالٹی برقرار رہے۔ محکمہ خوراک آزاد کشمیر کے سرمائی اسٹیشن پر آٹاذخیرہ کرتا ہے جو کہ 06 ماہ تک گوداموں میں موجود رہتا ہے۔ اگر آٹا کی کوالٹی بہتر نہ ہو تو اس طویل عرصہ تک آٹا ذخیرہ نہیں رکھا جا سکتا۔

پونچھ فلور ملز کے حوالہ سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز کے حوالہ سے تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پونچھ فلور ملز میں جو افراد داخل ہوئے اور ویڈیو بنائی اس میں انہوں نے گندم سے نکلنے والی Refractions (گندم میں موجود غیر ضروری اجزاء) جو کہ ملز کے گودام میں الگ سے برائے ڈسپوزل موجود تھی اس کو گندم دیکھایا اس میں کوئی حقیقت نہ ہے۔ محکمہ خوراک کے زیر اہتمام ہر فلور مل پر معیاری گندم موجود ہے جس سے محکمہ خوراک کے عملہ کی نگرانی میں آٹا تیار کرواتے ہوئے ڈپو ہا پر ترسیل کروایا جارہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے