ہٹیاں بالا ( نمائندہ کاشگل نیوز)
پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر کے علاقے راولا کوٹ میں پولیس لائن کے ملازم سعید احمد کی ذاتی رنجش پر جہلم ویلی شاریاں کے بےگناہ شہری پر پولیس کے وحشیانہ تشدد، انصاف نہ ملنے پر خودسوزی کی دھمکی دی ہے۔
شاریاںضلع جہلم ویلی کے رہائشی قاضی صدیق احمد نے ڈسٹرکٹ پریس کلب ہٹیاں بالا میں راولاکوٹ پولیس کی جانب سے اپنے اوپر ناروا سلوک کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مورخہ 31 جنوری کو قاضی آباد میں اپنے کزن کی دکانوں کی تعمیرات میں بطور مزدور کام کررہا تھا کہ کزن کے قریبی رشتہ دار پولیس لائن مظفرآباد کے ملازم سعید احمد ڈرائیور کے کہنے پر ایس پی راولاکوٹ خرم اقبال نے ذاتی عدالت قائم کر لی اور مجھے جھوٹے کیس میں پھنسا کر گیارہ دن تک وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔
قاضی صدیق احمد نے بتایا کہ ایس پی راولاکوٹ نے پولیس یہاں بھیجی اور بغیر وارنٹ اور جرم کے انہیں گرفتار کر کے تھانے لے گئی وہاں انہیں گیارہ دن تک غیرقانونی طور پر ٹارچر سیل میں قید رکھا گیا،جہاں انہیں مسلسل جسمانی اور ذہنی اذیت دی جاتی رہی۔
قاضی صدیق احمد کا کہنا تھا کہ انہیں پولیس لائن مظفرآباد کے ڈرائیور سعید احمد نے جھوٹے مقدمے میں پھنسا کر گرفتار کروایا۔
ان کا کہنا تھا کہ سعید احمد کا ان کے کزن کے ساتھ اراضی کا تنازع تھا، اور اسی دشمنی کی بنا پر اس نے مجھے راولاکوٹ شلٹر ہوم سے لاپتہ لڑکی کے کیس میں ملوث کرا دیا۔حالانکہ میرا اس کیس کیساتھ کوئی تعلق نہیں تھا۔ لڑکی کے والد نے بھی گواہی دی ہے کہ صدیق احمد بےگناہ ہے، اس کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوںنے کہا کہ میرے بزرگ والد راولاکوٹ تھانہ میں اور کبھی کہاں انصاف کے حصول کے لیے دہائی دیتے رہے لیکن پولیس نے ہماری ایک نہ سنی اور ہمیں جھوٹے الزامات میں تشدد کا نشانہ بنایا۔ پولیس لائن کا ڈرائیور سعید احمد، جو پہلے ایس پی راولاکوٹ خرم اقبال کا ڈرائیور تھا، کا کہنا ہے کہ ہم ذاتی طور پر قانون ہیں ہم جو چاہیں گے وہی ہوگا۔
قاضی صدیق احمد نے مزید کہا کہ ایک پولیس ڈرائیور کے کہنے پر بغیر تحقیق کے کیسے پولیس آفیسر نے میرے خلاف کارروائی کی ،میرا انسپکٹر جنرل پولیس سے سوال ہے کہ ایس پی خرم اقبال نے بغیر کسی تحقیق کے ایک بےگناہ شہری کو کس قانون کے تحت گیارہ دن تک تشدد کا نشانہ بنایا؟
ان کا کہنا تھا کہ کیا آزاد کشمیر پولیس اب ذاتی دشمنیوں کے لیے استعمال ہونے لگی ہے؟ قاضی صدیق احمد نے وزیر اعظم آزاد کشمیر،آئی جی پولیس اور دیگر اعلیٰ حکام سے فوری انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر انہیں انصاف نہ ملا تو وہ وزیر اعظم سیکرٹریٹ کے سامنے خود کو آگ لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیں گے۔