راولاکوٹ: پولیس غنڈہ گردی کیخلاف لوگ سراپا احتجاج، اسسٹنٹ کمشنر کو معطل کرنے کامطالبہ

راولاکوٹ ( نمائندہ کاشگل نیوز )

 

پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر کے علاقے راولاکوٹ میں پولیس غنڈہ گردی کیخلاف لوگ سراپا احتجاج ہیںاور انہوںنے اسسٹنٹ کمشنر کو فوری طور پر معطل کرنے کامطالبہ کیا ہے ۔

گزشتہ روز یونیورسٹی کیمپس تراڑ میں راستہ کے حوالہ سے مقامی خاتون کے ساتھ اسسٹنٹ کمشنر راولاکوٹ، کارِ خاص اور باوردی اہلکاران کی جانب سے پولیس گردی کی گئی اِس واقعہ کے تناظر یونیورسٹی گیٹ پر عوامی ایکشن کمیٹی وارڈ نمبر 2 راولاکوٹ اور ملحقہ علاقوں دریک، تراڑ ،، عیدگاہ، متیالمرہ، کھڑک اور ایکشن کمیٹی سٹی کے زمہ داران، اور عوام علاقہ کا ایک بھرپور ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، جس میں تمام صورتحال پر مشاورت ہوئی جس میں متفقہ طور پر تین نکاتی مطالبات پر اعلامیہ جاری کیا گیا۔

1 ۔اسسٹنٹ کمشنر راولاکوٹ کو چادر اور چاردیواری کے تقدس کی پامالی اور پولیس گردی پر فی الفور معطل کیا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔
2 ۔متاثرہ خاتون سمیت یونیورسٹی سے منسلک تمام متاثرین کو ایزی ایکسس اور مستقل راستہ دیا جائے۔
3 ۔متاثرہ خاتون اور باقی گھریلو افراد پر درج بوگس اور بے بنیاد ایف آئی آر واپس لی جائے۔

اِن تین مطالبات پر عوامی ایکشن کمیٹی اور عوام علاقہ، انتظامیہ اور متعلقہ ادارہ جات کو 18 فروری بروز منگل صبح 10 بجے تک کا وقت دیتی ہے اگر مقررہ وقت تک یہ مطالبات حل نہ کیے گئے تو عوامی ایکشن کمیٹی وارڈ نمبر 2 راولاکوٹ اور تمام مُلحقہ عوام علاقہ کی جانب سے یونیورسٹی کیمپس تراڑ مرکزی گیٹ کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی روڈ کو بھی مکمل طور پر بند کر دیا جائے گا۔

اس دوران انتظامیہ اور متعلقہ اداروں سے مزاکراتی عمل کو جاری رکھنے کے لیے ایک مزاکراتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو ممبران عوامی ایکشن کمیٹی وارڈ نمبر 2 راولاکوٹ ،متاثرین اور مُلحقہ علاقوں سے نمائندوں پر مشتمل ہے۔

اگر دی گئی ڈیڈ لائن کے دوران درج ایف آئی آر پر کاروائی کی کوشش کی گئی یا کوئی پولیس گردی کی گئی تو پھر اُسی وقت یونیورسٹی گیٹ اور یونیورسٹی روڈ کو مکمل بند کر دیا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے