دیامر ڈیم متاثرین و حکومت درمیان مذاکرات ناکام ، دھرنا جاری

گلگت(نمائندہ کاشگل نیوز)

گلگت بلتستان میں دیامیر ڈیم متاثرین کمیٹی اور وزیراعظم پاکستان کی طرف سے بنائی گئی مذاکراتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے۔

ضلع دیامیر میں ڈیم متاثرین کا دھرنا دوسرے ہفتے میں داخل ہوگیا ہے۔

ڈیم متاثرین نے بنیادی مطالبات کے حق میں شاہراہ قراقرم سے متصل زیرو پوائنٹ پر دھرنا دیا ہوا ہے جس میں 31 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کو فی الفور حل کرنے پر زور دیا جارہا ہے۔

ڈیم متاثرین سے مذاکرات کے لئے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے وزیر امور کشمیرو گلگت بلتستان امیر مقام کی سربراہی میں وفاقی وزراء اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی بنائی تھی جو اتوار کے روز دیامیر پہنچ گئی اور کے آئی یو حال میں دیامیر ڈیم متاثرین کی ٹیم کے ساتھ مذاکرات شروع کئے۔

مذاکرات میں ڈیم کمیٹی نے فی الفور مطالبات حل کرنے کا مطالبہ کیا جبکہ مذاکراتی کمیٹی نے پہلے دھرنا ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ سارے مطالبات حل کرنا ہمارے اختیار میں نہیں ہے جس پر ڈیم متاثرین کمیٹی نے حال میں ” انقلاب آئے گا” اور "ظلم کے ضابطے ہم نہیں مانتے ” کے پرشگاف نعرےبلند کئے جس پر مذاکراتی کمیٹی بھاگنے پر مجبور ہوگیا۔

اس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا حضرت اللہ نے کہا کہ اب پلان بی پر عملدرآمد کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے۔ پلان بی کے تحت ڈیم کی طرف مارچ کرنا قابل غور ہے۔ انہوں نے گلگت بلتستان بھر کے عوام کو پیغام دیا کہ مسائل کے حل کے لئے تیاری کرلیں۔