گلگت: آغا سید علی عباس رضوی کی جبری گمشدگی کے خلاف احتجاج

 

پاکستان کے علاقے گلگت بلتستان میں مذہبی رہنما آغا سید علی عباس رضوی کی جبری گمشدگی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

واضع رہے کہ مرکزی امام جمعہ خاص کھرمنگ، میر واعظ غندوس کھرمنگ آغا سید علی عباس رضوی کو ایران سے واپس آتے ہو ئے پاکستان ایران کے ریمدان بارڈر پہ غیر قانونی حراست میں لینے کے بعد بعدجبری لاپتہ کردیا گیاہے۔

بلتستان سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام کی گرفتاری کے خلاف کھرمنگ میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔

کھرمنگ غندوس سے بڑی تعداد میں خواتین مظاہرین بھی کرگل روڈ پر پہنچ گئیں اور مطاہرے میں شامل ہوگئیں۔

مظاہرین نے علما کی بلاجواز اغوا نما گرفتاری کے خلاف شاہراہ کرگل بلاک کر کے شدید احتجاج کیا۔

مظاہرین امام کی جبری گمشدگی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان کی فی الفور رہائی کا مطالبہ کیا۔

واضع رہے کہ بلوچستان سمیت پاکستان بھر میں ریاست کے نقاد افرادکوعسکری اسٹیبلشمنٹ اور نام نہاد حکومت کی جانب سے شدیدمشکلات کا سامناہے ۔

اختلافی آوازوں اور ریاست و حکومتی ناقدین کو چن چن کر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔جبکہ بلوچستان بھر میں جبری گمشدگیوں کے خلاف 5 مختلف مقامات پردفعہ 144 کےنفاذ کے باوجود لاپتہ افراد شاہراہیں بلاک کرکے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں لوگ سڑکوں پر پھنسے ہوئے ہیں۔

بلوچ لاپتہ افراد لواحقین کا کہنا ہے کہ ہمیں عوام کی مجبوریوں کااحساس ہے لیکن ریاست ہمارے لئے بس روڈ بلاک کا آپشن چھوڑا ہے ۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنے پیاروں کی بازیابی کے لئے ریاست کے تمام قانونی آپشن استعمال کئے لیکن انصاف نہیں مل سکا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے