میرپور: برطانوی خاتون سے موبائل نمبر و تصاویر مانگنے کی پاداش میں  جج معطل

میرپور ( کاشگل نیوز)

 

پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر کے علاقے میرپورمیں ایک کشمیری نژاد خاتون فرخندہ رحمان سے موبائل نمبر اور تصاویر مانگنے کی پاداش میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج میرپور راجہ شہزاد اکرم کو معطل کردیا گیا ہے۔

چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر ہائیکورٹ صداقت حسین راجہ نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج میرپور راجہ شہزاد اکرم کو معطل کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔

فرخندہ رحمان نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج میرپور راجہ شہزاد اکرم پر فرخندہ رحمان پر الزامات لگائے کہ انہوں نے مجھ سے میری پرسنل فون نمبر اور تصاویر سینڈ کرنے کی ڈیمانڈکی تھی ۔

فرخندہ رحمان   کے الزامات سامنے آنے کے بعد چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر ہائیکورٹ نے فوری کارروائی کرکے مذکورہ جج کو معطل کردیا۔

واضع رہے کہ اس سے قبل بھی گذشتہ روزایک برطانوی خاتون کو ایک پولیس انسپکٹر نے ہراساں کیا تھا جس کے ردعمل میں پورا علاقہ سراپا احتجاج ہوگئی اور مذکورہ پولیس اہلکار کے خلاف مقدمہ درج کیاگیا۔

آزادجموں وکشمیر ہائیکورٹ کے چیف جسٹس صداقت حسین راجہ نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج/جج فیملی کورٹ میرپور محمد فاروق رشید کو تبدیل کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج میرپور تعینات کر دیا جبکہ انکی جگہ عبدالخاق عتیق ضلع قاضی میرپور(جن کی تعلیمی قابلیت گریجویٹ و ایل ایل ایم شریعہ اینڈ لا ہے)کو تا حکم ثانی اپنے فرائض منصبی کے ساتھ ساتھ اضافی طور پر جج فیملی کورٹ میرپور تعینات کئے جانے کی منظوری دی ہے۔